حیدرآباد۔/26مارچ، ( سیاست نیوز) ریاستی سطح پر این ٹی آر ہیلت یونیورسٹی کی جانب سے منعقدہ میڈیکل پی جی انٹرنس ٹسٹ میں پیش آئے پرچوں کے افشاء سے متعلق 100کروڑ روپئے کے اسکام اور دیگرمبینہ بے قاعدگیوں کے واقعات کی ریاستی سی بی سی آئی ڈی کے ذریعہ جاری تحقیقات سے متعلق ایک جامع رپورٹ، آئندہ 48گھنٹوں میں سی بی سی آئی ڈی کی جانب سے ریاستی گورنر کو پیش کئے جانے کی توقع ہے۔ کیونکہ ریاستی گورنر نے گذشتہ دن اندرون 72گھنٹے تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کی سی بی سی آئی ڈی کو احکامات دیئے تھے۔ ان احکامات کی روشنی میں سی بی سی آئی ڈی عہدیداروں نے انتہائی تیز رفتاری کے ساتھ تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے کافی حد تک ان تحقیقات میں کامیابی حاصل کرلینے کی اطلاع ہے۔ باوثوق سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی اور کہا کہ سی بی سی آئی ڈی کی جانب سے جاری تحقیقات آج اس وقت ایک نیا موڑ اختیار کرگئیں جب سی بی سی آئی ڈی عہدیداروں نے گنٹور سے تعلق رکنھے والی تین طالبات اور دو طلباء کو اپنی حراست میں لے لیا، اور ان سے تفصیلی پوچھ تاچھ کا آغاز کردیا۔
علاوہ ازیں ان حراست میں لے گئے طلبہ کے دسویں جماعت، انٹر میڈیٹ امتحانات کے نشانات کے ساتھ ساتھ ان کے ٹریک ریکارڈ کی مکمل تفصیلات حاصل کرلیں اور ان طلبہ میں بعض ایم بی بی ایس میں ناکام بھی ہوئے تھے۔ اس پر تحقیقاتی عہدیدار میڈیکل پی جی انٹرنس ٹسٹ میں کس طرح اعلیٰ رینک حاصل کرسکے۔ اس پر خصوصی ترجیح دیتے ہوئے اپنی تحقیقات کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔اسی ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ تحقیقاتی عہدیدار ان طلباء و طالبات کو امتحانی پرچہ کس حاصل ہوا، اس پر اپنی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں اور اس کا جلد سے جلد پتہ چلانے کیلئے سی بی سی آئی ڈی عہدیداروں نے چار خصوصی ٹیمیں تشکیل دیتے ہوئے ان ٹیموں کو کرناٹک روانہ کرکے منگلور میں واقع پرنٹنگ پریس کے مالک کے ساتھ ساتھ تمام اسٹاف اور ارکان کو حراست میں لیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ ان حراست میں لئے گئے پرنٹنگ پریس اسٹاف بشمول مالک پریس کو کسی نامعلوم مقام لے جاکر تحقیقات سے متعلق پوچھ تاچھ کرنے کی اطلاعات ہیں۔ اس طرح ان تحقیقات کی روشنی میں سی بی سی آئی ڈی اپنی جامع رپورٹ مرتب کرے گی۔
بتایا جاتا ہے کہ تحقیقات میں ہوئی پیشرفت کے سلسلہ میں مسٹر کرشنا پرساد ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل پولیس سی بی سی آئی ڈی نے متعلقہ عہدیداروں کے ساتھ تفصیلی جائزہ لیا۔ بتایا جاتا ہے کہ سی بی سی آئی ڈی نے آئندہ 48گھنٹوں کے فوری بعد ایک جامع رپورٹ ریاستی گورنر مسٹر ای ایس ایل نرسمہن کو پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس رپورٹ کی بنیاد پر مذکورہ میڈیکل پی جی انٹرنس ٹسٹ کو منسوخ کرکے دوبارہ منعقد کرنے یا نہ کرنے کا ریاستی گورنر کے فیصلہ پر انحصار ہوگا۔