اے پی حکومت کے احکامات پر ہائیکورٹ کے فیصلہ پر چیف منسٹر چندرابابو کا جائزہ اجلاس
حیدرآباد 19 اگسٹ (سیاست نیوز) چیف منسٹر آندھراپردیش این چندرابابو نائیڈو نے ایم بی بی ایس نشستیں پُر کرنے سے متعلق حکومت سے جاری کردہ جی او نمبر 550 پر عمل آوری کو روکتے ہوئے ہائیکورٹ کے احکامات کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کی متعلقہ عہدیداروں کو ہدایات دیں اور مذکورہ جی او پر عمل آوری کے لئے درپیش مشکلات کا عہدیداروں کے ساتھ چیف منسٹر نے جائزہ لیا اور بتایا کہ ہائیکورٹ احکامات کے باعث نقصانات سے دوچار ہونا پڑرہا ہے جبکہ ایم بی بی ایس کی نشستیں سال 2001 ء میں جاری کردہ جی او نمبر 550 کے مطابق ہی پُر کی جائیں گی۔ بتایا جاتا ہے کہ اس جی او کے مطابق محفوظ زمرہ کے امیدوار اوپن زمرہ میں نشست حاصل کرکے بعدازاں اس نشست کو چھوڑنے پر اس نشست کو دوبارہ اسی محفوظ زمرہ کے امیدوار کے ذریعہ ہی پُر کی جانی چاہئے لیکن اس طریقہ کار کے خلاف چند امیدوار ہائیکورٹ سے رجوع ہوئے۔ ذہانت و صلاحیت کی بنیاد پر پُر کی جانے والی نشستوں کو اوپن زمرہ میں چھوڑ بھی دیں تو محفوظ زمرہ کے امیدواروں کے ذریعہ پُر کرنا غیر مناسب قرار دیتے ہوئے رٹ درخواست پیش کی گئی۔ انھوں نے کہاکہ ہائیکورٹ نے گزشتہ سال ہی احکامات دیئے تھے اور تین ہفتوں میں اپنا جواب داخل کرنے کی ریاستی حکومت کو ہائیکورٹ نے مشورہ دیا تھا لیکن حکومت نے اپنا کوئی کاؤنٹر داخل نہیں کیا تھا۔ لیکن اس سال حکومت نے جواب داخل کیا تھا۔ جس کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے حیدرآباد ہائیکورٹ نے ذہانت و صلاحیت کو نقصان پہونچنے کے امکان کے پیش نظر سپریم کورٹ کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق تحفظات 50 فیصد سے زائد نہ ہونے کا اظہار کرتے ہوئے جی او نمبر 550 پر عمل آوری کو روکتے ہوئے حکم التواء جاری کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ سال سے اب تک جی او نمبر 550 پر کوئی توجہ نہیں دینے والی ریاستی حکومت اب دوسرے مرحلہ کی میڈیکل کونسلنگ کے آخری وقت سپریم کورٹ سے رجوع ہونے حکومت کے فیصلہ سے کیا فائدہ حاصل ہوگا اس تعلق سے بعض طلباء حکومت سے استفسار کررہے ہیں۔