حیدرآباد ۔ یکم جولائی (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد ریاست میں مختلف ایم ایس اوز کی جانب سے دو آندھرائی نیوز چیانلس Tv9 اور آندھرا جیوتی پر عائد کردہ پابندی کا تذکرہ بیورو آف ڈیموکریسی ہیومن رائٹس اینڈ لیبر کی 2014 ء کی رپورٹ میں موجود ہے اور ایم ایس او کی جانب سے کی گئی اِس کارروائی کو اظہار خیال کی آزادی پر کاری ضرب تصور کیا جارہا ہے۔ امریکی ادارہ کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ میں یہ بات بتائی گئی ہے کہ 16 جون 2014 ء کو دونوں چیانلس کی نشریات پر پابندی عائد کردی گئی تھی اور تلنگانہ اسٹیٹ فیڈریشن آف ایم ایس او نے اِن چیانلوں کی نشریات کو روکتے ہوئے اِس بات کا الزام عائد کیا تھا کہ دونوں چیانلس ریاست تلنگانہ کی تہذیب اور حکومت کی تضحیک کے مرتکب بن رہے ہیں۔ اِس عالمی رپورٹ کے مطابق حکومت تلنگانہ نے Tv9 پر ایک پروگرام کو بنیاد بناتے ہوئے پابندی عائد کردی تھی جوکہ منتخبہ ارکان اسمبلی کی حلف برداری تقریب سے متعلق تھا۔ اِسی طرح ٹی آر ایس سربراہ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ پر تنقید کے نتیجہ میں اے بی این آندھرا جیوتی کی نشریات سے بھی دستبرداری اختیار کرلی گئی تھی۔ 24 جولائی 2014 ء کو مرکزی حکومت کی جانب سے ایم ایس اوز کو چیانلس کی نشریات روکنے کے متعلق تفصیلات سے واقف کروانے کی ہدایت دی گئی اور 8 اگسٹ کو ایم ایس اوز کے لائسنس منسوخ کرنے کا انتباہ دیتے ہوئے اُنھیں فوری طور پر دونوں چیانلس کی نشریات کا آغاز کرنے کی ہدایت دی گئی تھی لیکن اِس کے باوجود بھی 29 اکٹوبر تک Tv9 کی نشریات پر پابندی جاری رہی اور اے بی این آندھرا جیوتی تلگو نیوز چیانل آج بھی ریاست تلنگانہ میں نشر نہیں کیا جاتا۔