حیدرآباد ۔ 10 ۔ جون : ( سیاست نیوز ) : ایمسیٹ میں انجینئرنگ ، میڈیسن کے علاوہ وٹرنری ، اگریکلچر ، فارمیسی ، ہومیوپتھی ، کے کورسیس کے لیے کونسلنگ الگ الگ ہوتی ہے ۔ بی فارمیسی اور فارما ڈی کے لیے انٹر میڈیٹ یم پی سی اور بی پی سی کے طلبہ 50:50 کے تناسب سے اہل ہیں اور نصف تعداد میں نشستیں تقسیم کی گئی ہیں ۔ ان معلومات کو ماہر تعلیم ایم اے حمید نے دکن ریڈیو کے راست نشریہ پروگرام میں سوالات کے جوابات دیتے ہوئے فراہم کی اور کہا کہ مسلمہ میناریٹی طلبہ میناریٹی رینک یا لوکل رینک دیکھ کر کونسلنگ میں شریک نہ ہو بلکہ اسٹیٹ رینک جو رینک کارڈ کہلاتا ہے اس کے مطابق ہی کونسلنگ میں شریک ہو ۔ اس سال تلنگانہ اور اے پی دونوں ریاستوں میں ایمسیٹ الگ الگ ہونے کی وجہ لوکل رینک یا اسٹیٹ رینک کے بارے میں تذبذب ہے ۔ ان دونوں ریاستوں کے لیے اس سال تک مشترکہ طور پر 5 فیصد نان لوکل کے لیے مختص کی گئی ہیں ان پر عمل آوری ہوگی ۔ ایمسیٹ کے اس خصوصی پروگرام کی اینکرینگ صدیقہ فاطمہ نے کی اور بڑی عمدگی کے ساتھ ریکارڈ کئے گئے سوالات اور دوران پروگرام راست پوچھے جانے والے سوالات کو شامل کیا جس کے مکمل معلومات اور رہنمائی کے ساتھ ایم اے حمید نے جوابات دئیے ۔ اس پروگرام کے انعقاد میں فہیم انصاری ، محمد منیر اور صنعا نے معاونیت کی ۔ آخر میں صدیقہ فاطمہ نے شکریہ ادا کیا ۔۔