ایمسیٹ کونسلنگ تنازعہ کی یکسوئی کیلئے آج مشترکہ اجلاس

حیدرآباد۔/5اگسٹ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے درمیان ایمسیٹ کونسلنگ کے مسئلہ پر تنازعہ کی یکسوئی کیلئے کونسل فار ہائیر ایجوکیشن کی جانب سے دونوں ریاستوں کے اعلیٰ عہدیداروں کا ہنگامی اجلاس آج منعقد نہ ہوسکا۔ یہ اجلاس توقع ہے کہ کل منعقد ہوگا جس میں تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے تعلیمی اداروں میں ایمسیٹ کونسلنگ کے مطابق داخلوں کی حکمت عملی طئے کی جائے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے سکریٹری محکمہ تعلیم کی مصروفیت کے سبب اجلاس کو ایک دن کیلئے ملتوی کرنا پڑا۔ ایمسیٹ کونسلنگ کے مسئلہ پر سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد دونوں ریاستوں کے درمیان تنازعہ کی یکسوئی کیلئے کونسل فار ہائیر ایجوکیشن نے یہ اجلاس منعقد کیا تھا۔ دونوں ریاستوں کے محکمہ تعلیم کے اعلیٰ عہدیدار اس اجلاس میں مدعو کئے گئے ہیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ کی روشنی میں ایمسیٹ کونسلنگ
میں تلنگانہ حکومت کا تعاون حاصل کرنے کیلئے یہ اجلاس اہمیت کا حامل ہے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے ہدایت دی کہ دونوں ریاستیں 31 اگسٹ تک ایمسیٹ کونسلنگ کے مطابق داخلوں کا عمل مکمل کرلیں تاہم اس مسئلہ پر عدالت کا قطعی فیصلہ 11اگسٹ کو منظر عام پر آئے گا۔ اسی دوران وزیر تعلیم تلنگانہ جگدیش ریڈی اور تلنگانہ کونسل فار ہائیر ایجوکیشن کے صدرنشین پاپی ریڈی نے آج چیف سکریٹری تلنگانہ ڈاکٹر راجیو شرما سے ملاقات کی۔ بتایا جاتا ہے کہ اس ملاقات میں ایمسیٹ کونسلنگ اور سپریم کورٹ کے فیصلہ پر غور کیا گیا۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ کی روشنی میں تلنگانہ حکومت اپنا موقف طئے کرے گی۔
پروفیسر پاپی ریڈی تلنگانہ کونسل برائے اعلیٰ تعلیم کے صدرنشین مقرر
تلنگانہ حکومت نے پروفیسر ٹی پاپی ریڈی کو تلنگانہ کونسل فار ہائیر ایجوکیشن کا صدرنشین مقرر کیا ہے۔ پروفیسر پاپی ریڈی اندرون دو یوم اپنے نئے عہدہ کا جائزہ حاصل کرلیں گے۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طلبہ کو ایمسیٹ کونسلنگ کے مسئلہ پر داخلوں کے سلسلہ میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے اس عہدہ پر انتخاب کیلئے چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ سے اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے ایمسیٹ کونسلنگ کے بارے میں آندھرا پردیش حکومت کے دعوؤں کو حقائق سے بعید قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے قطعی فیصلہ کے بعد ہی تلنگانہ حکومت کوئی فیصلہ کرے گی۔ پروفیسر پاپی ریڈی کا تعلق عادل آباد ضلع سے ہے تاہم انہوں نے ورنگل اور کریم نگر میں تعلیم کی تکمیل کی۔ وہ کاکتیہ یونیورسٹی میں طلباء یونین کے قائد تھے بعد میں وہ کاکتیہ یونیورسٹی میں ہی اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدہ پر مقرر کئے گئے۔ وہ دو مرتبہ کاکتیہ یونیورسٹی ٹیچرس یونین کے صدر رہ چکے ہیں۔