گورنر نرسمہن سے پردیش کانگریس وفد کی ملاقات
حیدرآباد ۔ 2 ۔ اگست : ( سیاست نیوز ) : کانگریس قائدین نے راج بھون پہونچکر گورنر سے ملاقات کی ۔ ایمسیٹ پرچوں کے افشا ہونے پر دونوں وزراء کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ۔ ملنا ساگر اور ایمسیٹ پرچوں کے افشا پر گورنر کو دو علحدہ علحدہ یادداشتیں پیش کی ۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کیپٹن اتم کمار ریڈی کی قیادت میں کانگریس کا ایک وفد جس میں ورکنگ پریسیڈنٹ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی مسٹر ملو بٹی وکرامارک قائد اپوزیشن اسمبلی مسٹر کے جانا ریڈی قائد اپوزیشن کونسل مسٹر محمد علی شبیر سابق صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی مسٹر پنالہ لکشمیا کے علاوہ دوسرے اہم قائدین میں مسز سبیتا اندرا ریڈی ، مسز ڈی کے ارونا مسٹر سمپت کمار مسٹر ملو روی مسٹر جی نارائن ریڈی مسٹر انجن کمار یادو مسٹر پونم پربھاکر کے علاوہ دوسرے قائدین شامل تھے ۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے گورنر نرسمہن کو بتایا کہ ریاست میں غیر یقینی صورتحال سے ایک طرف ایمسیٹ پرچوں کے افشا سے طلبہ کے کیرئیر سے کھلواڑ کیا جارہا ہے ۔ دوسری طرف جمہوریت کا خون کیا جارہا ہے ۔ ریاستی حکومت ملنا ساگر کے متاثرین سے اپوزیشن بالخصوص کانگریس کے قائدین کو ملاقات کرنے سے روکا جارہا ہے ۔ دورہ کرنے والے کانگریس کے بشمول دوسری اپوزیشن جماعتوں اور رضاکارانہ تنظیموں جے اے سی قائدین کو روکا جارہا ہے اور انہیں گرفتار کرتے ہوئے پولیس اسٹیشن منتقل کیا جارہا ہے ۔ اس کا جائزہ لیتے ہوئے کارروائی کرنے کی گورنر کو یادداشت پیش کی گئی ہے ۔ بعد ازاں راج بھون کے پاس میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیپٹن اتم کمار ریڈی نے کہا کہ ایمسیٹ II پرچوں کے افشا سے لاکھوں طلبہ کا مستقبل تاریک بن گیا ہے ۔ ہمیں اطلاعات موصول ہورہی ہیں کہ افشاء میں حکمران جماعت کے قائدین کا رول ہے لہذا حکومت فوری ریاستی وزیر تعلیم کڈیم سری ہری اور وزیر صحت مسٹر لکشما ریڈی صدر نشین تلنگانہ اسٹیٹ کونسل برائے اعلی تعلیم کو برطرف کرتے ہوئے اس اسکام کی سی بی آئی تحقیقات کرائے ۔ انہوں نے کہا کہ پرچوں کے افشاء میں کئی شکوک پائے جاتے ہیں اس ادارے کو ایمسیٹ II امتحان منعقد کرنے کی اجازت دی گئی جو بلیک لسٹ ہے ۔ حکمران جماعت کے تعاون سے 100 کروڑ روپئے کا اسکام ہونے کی اطلاعات ہے لہذا اس کی سی بی آئی تحقیقات ضروری ہے ۔ کیپٹن اتم کمار ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں قانون ، انصاف اور دستور پر کوئی عمل آوری نہیں ہے ۔ تمام جمہوری حقوق کو سلف کرتے ہوئے من مانی چلائی جارہی ہے ۔ انصاف اور حقوق کے لیے آواز اٹھانے والوں کو گرفتار کرتے ہوئے پولیس اسٹیشن منتقل کیا جارہا ہے ۔ یا انہیں گھروں میں نظر بند کیا جارہا ہے ۔ ملنا ساگر اور محبوب نگر میں کانگریس قائدین کی گرفتاری اور پولیس لاٹھی چارج کی تصاویر اور نیوز کیٹنگ کو بطور ثبوت گورنر کو پیش کرنے کا دعویٰ کیا ۔۔