ایمسیٹ افشاء کے خلاف طلبہ و سرپرستوں کا احتجاج

دو افراد گرفتار ، کئی بروکرس ملوث ہونے کا انکشاف، امتحان سے متعلق آج قطعی فیصلہ متوقع
حیدرآباد 28 جولائی (سیاست نیوز) ایمسیٹII ۔ 2016 ء افشاء پر فکرمند طلبہ اور سرپرستوں نے آج سیکریٹریٹ کے روبرو احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ایمسیٹ کی منسوخی کا مطالبہ کیا جبکہ ایک اور گروپ منسوخی کی مخالفت کررہا ہے اور اس کا یہ موقف ہے کہ انہیں بہتر رینک حاصل ہوا ہے جس کے بعد وہ ایک اور ایمسیٹ کے متحمل نہیں ہوسکتے۔  احتجاجیوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر وہ قانونی راہ اختیار کریں گے۔ ریاست بھر میں مختلف اسٹوڈنٹ یونینس سے وابستہ طلبہ نے بھی اضلاع میں احتجاجی مظاہرے کئے۔ سی آئی ڈی کی جانب سے افشاء کی توثیق کے بعد حکومت ایمسیٹ کے متعلق ہنوز کوئی فیصلہ نہیں کرپائی ہے، تاہم اس بارے میں کل قطعی فیصلہ متوقع ہے۔ سی آئی ڈی پولیس نے اس کیس میں 2 افراد کو گرفتار کرلیا۔ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کرائم انوسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ مسٹر ست نارائن نے بتایا کہ 9 جولائی 2016 ء کو تلنگانہ ایمسیٹ II )میڈیکل( امتحان منعقد کیا گیا تھا اور 13 جولائی کو نتائج کا اعلان کیا گیا تھا۔ 19 جولائی کو ایمسیٹ پرچہ افشاء ہونے کی خبر منظر عام آنے کے بعد سی آئی ڈی نے اِس سلسلہ میں ابتدائی تحقیقات کرتے ہوئے ایک مقدمہ درج کیا تھا۔ اُنھوں نے بتایا کہ تلنگانہ سی آئی ڈی نے دھوکہ دہی مجرمانہ سازش اور مال پریکٹس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا جس کے تحت بڑے پیمانے پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔ تحقیقات کے دوران سی آئی ڈی کو پتہ لگا کہ ایمسیٹ میڈیکل کے دو پرچوں کا افشاء ہوا تھا اور امتحان سے 3 دن قبل 5 مختلف شہروں میں دلچسپی رکھنے والے طلبہ سے امتحان لکھایا گیا تھا جس میں 320 سوالات کے جوابات موجود تھے۔ سی آئی ڈی کی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ اِس ریاکٹ میں آندھراپردیش، بنگلور اور دیگر مقامات سے تعلق رکھنے والے کئی بروکرس اور سب بروکرس ملوث ہیں جنھوں نے طلبہ اور اُن کے والدین سے بھاری رقومات حاصل کرتے ہوئے یہ دھوکہ دہی کی تھی۔ اِس مال پریکٹس میں راج گوپال ریڈی نامی شخص کا اہم رول ہے جس نے 25 طلبہ کو بنگلور سٹی میں امتحان لکھایا تھا۔ سی آئی ڈی نے گرفتار دو ملزمین کو متعلقہ جج کی رہائش گاہ پر پیش کرتے ہوئے اُنھیں جیل منتقل کردیا۔