حیدرآباد ۔ 5 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : حیدرآباد میٹرو ریل کی پہلی سالگرہ میں ہنوز ایک ماہ باقی ہے لیکن حمل و نقل کے اسی ذرائع نے عوام کی پہلی پسند کا موقف حاصل کرلیا ہے جس کی پہلی جھلک دکھائی دے رہی ہے کیوں کہ میٹرو ریل کے آنے کے بعد آر ٹی سی کے اے سی بسوں کی مقبولیت میں کمی آگئی ہے اور اب ایل بی نگر تا امیر پیٹ کی میٹرو ریل پٹی کے متعارف کرنے کے بعد تو اے سی بسوں میں مسافرین کی تعداد میں گراوٹ دیکھی جارہی ہے ۔ ذرائع کے بموجب مذکورہ بالا راستے پر اے سی بسوں کی آمدنی جو کہ فی کلو میٹر 52 تا 54 روپئے تھے اب ان میں کمی ہو کر 45 تا 47 روپئے ہوگئی ہے اور وہ بھی صرف 10 دنوں کے اندر ہونے والا نقصان ہے چونکہ ان 10 دنوں میں اس راستے پر میٹرو ریل کی خدمات دستیاب ہوچکی ہیں ۔ عہدیداروں نے کہا ہے کہ 24 ستمبر2018 کو ایل بی نگر تا امیر پیٹ کے راستے پر میٹرو ریل کی خدمات کا آغاز ہوا ہے جس کے بعد اس راستے پر آر ٹی سی بسوں خاص کر اے سی بسوں کی آمدنی میں کمی درج کی جارہی ہے۔ حیدرآباد زون کے آر ٹی سی ایگزیکٹیو ڈائرکٹر سی ونود کمار نے کہا ہے کہ آر ٹی سی انتظامیہ نے ایل بی نگر تا امیر پیٹ کے راستے کے درمیان چلائی جانے والی اے سی بسوں کے موجودہ اعداد و شمار کا مطالعہ شروع کردیا ہے اور یہ مطالعہ آئندہ 2 ہفتوں تک مزید جاری رہے گا ۔ جس کے بعد آمدنی اور نقصان کا تجزیہ کیا جائے گا جس کے بعد نئے منصوبے تیار کئے جاسکتے ہیں ۔ امکان ہے کہ اے سی بسوں کو ان راستوں پر بڑھا دیا جائے گا جہاں میٹرو ریل کی خدمات ہنوز دستیاب نہیں ہے ۔ عہدیداروں کے بموجب بس نمبر 218D جو کہ دلسکھ نگر تا پٹن چیرو کے درمیان ، کوٹھی ، لکڑی کا پل ، پنجہ گٹہ ، امیر پیٹ ، کوکٹ پلی ، جوبلی ہلز ، مادھا پور اور دیگر راستوں سے ہو کر گذرتی ہے لیکن ان راستوں پر میٹرو ریل کی خدمات بھی دستیاب ہے اور اس راستے پر 20 اے سی بسوں کی خدمات دستیاب ہے جب کہ ان بسوں میں سفر کرنے والے افراد میں اکثریت آئی ٹی کمپنیوں کے ملازمین کی ہے اور ایک بس روزانہ 280 کلو میٹرس کا سفر طئے کرتی ہے لہذا ان تمام تفصیلات کا جائزہ لیا جائے گا جس کے بعد بسوں میں کمی کے علاوہ اے سی بسوں کو دیگر راستوں پر موڑ دیا جائے گا جہاں میٹرو ریل کی خدمات نہیں ہے ۔۔