ایل او سی فائرنگ کا ایک اور زخمی فوجی فوت

جموں، 24جنوری (سیاست ڈاٹ کام) جموں وکشمیر کے ضلع راجوری میں لائن آف کنٹرول کے نوشہرہ سیکٹر میں گذشتہ ہفتے پاکستانی فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والا فوجی اہلکار کئی روز تک موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد زندگی کی جنگ ہار گیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے یہاں بتایا کہ فوجی اہلکار جگدیش پرساد ایل او سی کے نوشہرہ سیکٹر میں گذشتہ ہفتے زخمی ہوا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسے فوجی اسپتال راجوری منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ کئی روز تک زیر علاج رہا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ زخمی جگدیش پرساد بدھ کی صبح زندگی کی جنگ ہار گیا۔ فوجی اہلکار کی موت ہوجانے کے ساتھ صوبہ جموں کے پانچ اضلاع جموں، سانبہ، کٹھوعہ، پونچھ اور راجوری میں بین الاقوامی سرحد اور ایل او سی پر گذشتہ ایک ہفتے سے ہندوستان اور پاکستان کے فوجیوں کے درمیان جاری ہلاکت خیز گولہ باری میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 13 ہوگئی ہے ۔ مہلوکین میں6 فوجی اہلکار بھی شامل ہیں۔ زخمیوں کی تعداد درجنوں میں ہے ۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق بھارتی فائرنگ سے وہاں بھی متعدد عام شہری جاں بحق ہوگئے ہیں۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جموں، کٹھوعہ، سانبہ، پونچھ اور راجوری کے سرحدی دیہات سے قریب30 ہزار دیہاتی محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہوچکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سرحدی دیہات سے منتقل ہونے والے دیہاتیوں کو عارضی کیمپوں بشمول اسکول عمارتوں، عبادت گاہوں اور کیمونٹی ہالوں میں رہائش فراہم کی گئی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ عارضی طور نقل مکانی کرنے والے دیہاتیوں کو ان کیمپوں میں ہر طرح کی سہولیت فراہم کی جارہی ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سینکڑوں کی تعداد میں سرحدی دیہاتیوں نے ضلع ہیڈکوارٹروں میں رہائش پذیر اپنے رشتہ داروں کے گھروں میں پناہ لی ہے۔ سرکاری ذرائع نے مزید بتایا کہ احتیاطی اقدامات کے طور پر سرحدی دیہات میں قائم تمام اسکولوں کو تاحال بند ہی رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے اسپتالوں، کریٹکل کیئر ایمبولینسوں اور امدادی ٹیموں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے ۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ بین الاقوامی سرحد اور ایل او سی پر گذشتہ دو دنوں کے دوران گولہ باری کا کوئی بڑا واقعہ پیش نہیں آیا۔