ایلوپیتھی ادویات کے بجائے دیسی طریقہ علاج مریضوں کیلئے سود مند

عوام کی ترجیح سے یونانی طریقہ علاج کو بھی ترقی کا زرین موقع
حیدرآباد۔28اگسٹ (سیاست نیوز) عالمی سطح پر فروغ حاصل کر رہے متبادل ادویات کے رجحان کو کافی تیزی سے فروغ حاصل ہونے لگا ہے اور لوگوں میں ایلوپیتھی ادویات کے بجائے دیسی طریقہ علاج سے ترقی میں بے انتہاء معاون ثابت ہونے کی توقع ہے تاہم دیسی طریقہ علاج میں ہونے والی تاخیر ان کے لئے کچھ حد تک تکلیف کا سبب بن رہی ہے ۔ یونانی ‘ آیوروید کے علاوہ یوگا اور دیگر طریقہ علاج کو حاصل ہونے والے فروغ سے متعلق کہا جا رہا ہے کہ عوام بالخصوص بیرونی ممالک کے شہریو ں میں ان دیسی طریقہ علاج پر بڑھ رہے اعتماد کے سبب مقامی شہری بھی اس جانب متوجہ ہونے لگے ہیں اور اب آیور وید کے علاوہ یونانی طریقہ علاج میں بھی کی جانے والی تحقیق اور ادویات سازی کے رجحان کے سبب یونانی طریقہ طب کو بھی ترقی کی کابہترین موقع میسر آسکتا ہے۔ ہندستانی شہریو ں میں حالیہ عرصہ میں صحت کے متعلق فکر کے رجحان میں اضافہ کی بنیادی وجہ تیزی سے بڑھ رہے تناؤ اور مصروف ترین طرز زندگی کے سبب ذہنی عوارض کے لیے دیسی طریقہ علاج کو اختیار کرنے لگے ہیں اور ذہنی سکون کے حصول کے لئے پرسکون ماحول اور دیسی جڑی بوٹیوں یا خالص یونانی ادویات پر انحصا ر کرنے لگے ہیں کیونکہ ان ادویات کے کوئی مضر اثرات کے خدشات نہیں ہیں لیکن ان ادویات میں تاخیر کے ساتھ سہی بہتر علاج کی سہولت موجود ہے۔ ایلوپیتھی کے متبادل کے طور پر حالیہ عرصہ میں ہومیو پیتھی ‘ آیورویدا اور یونانی کو زبردست فروغ حاصل ہوا ہے جب کہ دیگر طریقہ علاج کو کافی فروغ حاصل ہو رہا ہے اور جو لوگ جسمانی اور ذہنی تھکان والے کام انجام دیتے ہیں وہ فزیوتھراپی اور مساج کے ذریعہ تھکان کے علاج کی جانب متوجہ ہونے لگے ہیں جو کہ ان کے لئے کافی سود مند ثابت ہونے رہا ہے۔ مصروف شہری زندگی میں علاج و معالجہ کے علاوہ ایلوپیتھی ادویات کے مضر اثرات کے متعلق رپورٹس منظر عام پر آنے کے بعد شہریوں میں یہ رجحان تیزی سے بڑھتا جا رہا ہے کہ وہ ایلوپیتھی کے بجائے متبادل طریقہ علاج اختیار کریں۔ ماہر ایلوپیتھی اطباء کا کہنا ہے کہ مریض کی مکمل تشخیص اور مزاج کا جائزہ لینے کے بعد تجویز کی جانے والی ادویات کے سبب مضر اثرات یا نقصانات کے متعلق دعوی نہیں کیا جا سکتا لیکن یہ بات درست ہے کہ مریض اپنے طور پر میڈیکل شاپ یا فارمیسی سے ادویات خرید کر استعمال کرتا ہے تو ایسی صورت میں اس کے مضر و منفی اثرات برآمد ہو سکتے ہیں اس کے باوجود اس طرح کے ادویات کا استعمال انتہائی خطرناک ہے۔ ہومیو پیتھی‘ یونانی اور آیورویدا کے ماہرین کا کہنا ہے کہ متبادل ادویات کے استعمال کے رجحان میں اضافہ کی بنیادی وجہ بیرونی ممالک میں ان ادویات کو قبول کیا جانا ہے بالخصوص خلیجی ممالک اور مغربی ممالک کے شہریوں کو حاصل ہونے والی اہمیت کے سبب عوام کے رجحان اس جانب بڑھنے لگے ہیں۔