گزشتہ لوک سبھا چناؤ میں بی ایس پی کی وجہ سے بی جے پی کامیاب ہوئی، اکھلیش کا دعویٰ
ایودھیا 24 فروری (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر اترپردیش اکھلیش یادو نے آج مایاوتی پر بی جے پی کی مدد کے ساتھ ایس پی کو روکنے کی کوشش کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ بی ایس پی نے گزشتہ لوک سبھا چناؤ میں اپنے ووٹ زعفرانی پارٹی کو منتقل کئے تھے۔ انھوں نے کہاکہ درحقیقت بی ایس پی نہیں چاہتی کہ بی جے پی سے مقابلہ ہو۔ وہ دونوں مل کر سماج وادی پارٹی کو روکنا چاہتے ہیں۔ بی ایس پی سربراہ مایاوتی کا بی جے پی کے ساتھ گٹھ جوڑ ہے اور وہ پھر ایک بار اُن کے ساتھ رکھشا بندھن مناسکتی ہیں۔ اکھلیش نے ضلع فیض آباد میں یہاں اپنے پارٹی امیدوار پون پانڈے کے انتخابی جلسہ سے خطاب میں وزیراعظم نریندر مودی کو چیلنج بھی کیاکہ ترقی کے موضوع پر مباحث میں حصہ لے کر دکھائیں۔ ’’میری بوا جی (مایاوتی) اب طویل تقریریں پڑھ رہی ہیں اور ترقی کے تعلق سے بات بھی کرنے لگی ہیں لیکن جب عوام نے اُنھیں موقع دیا تھا تو وہ بس ہاتھیوں کے بڑے بڑے مجسمے نصب کرپائیں۔ آپ بواجی سے کیا توقع کرسکیں گے جنھوں نے اپنے تمام ووٹ گزشتہ مرتبہ بی جے پی کو منتقل کردیئے تھے اور نتیجہ یہ ہوا کہ بی جے پی کو اعظم ترین نشستیں حاصل ہوئیں اور اُنھوں نے مرکز میں اپنی حکومت تشکیل دی‘‘۔ اکھلیش نے عوام کو بی ایس پی کے خلاف متنبہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ ’سائیکل‘ (ایس پی کا نشان) کو چھوٹی جگہ میں رکھ سکتے ہیں لیکن ’ہاتھی‘ (بی ایس پی کا نشان) کو کہاں رکھو گے۔ اگر ہاتھی آپ کے گھر میں داخل ہوجائے تو سب کچھ تہس نہس کردے گا۔ بعض قائدین کے الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے جو دیگر پارٹیوں سے منحرف ہوکر بی ایس پی میں چلے گئے، صدر ایس پی نے دعویٰ کیاکہ مایاوتی کی پارٹی پیسے کے بغیر الیکشن ٹکٹ نہیں دیتی ہیں۔ ’’میں یہ نہیں پوچھوں گا کہ بی ایس پی امیدواروں کو حصول ٹکٹ کے لئے کتنی ادائیگی کرنی پڑی‘‘۔
اکھلیشکے مکتوب پر کارکنوں کی انتخابی مہم
لکھنؤ 24 فروری (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش میں پولنگ کے آخری تین مرحلوں کے لئے تمام بڑی پارٹیوں کے قائدین انتخابی مہم میں اپنی توانائی جھونک دینے کی کوششوں میں مصروف ہیں اور اس کے تحت ایس پی اور کانگریس کے والینٹرس کے بڑے جتھے نے چیف منسٹر اکھلیش یادو کا شخصی مکتوب لے کر ووٹروں سے ملاقات شروع کردی ہیں۔ انتخابی مواد لئے اور سفید ٹی شرٹس میں ملبوس جن پر ’’پھر سے اکھلیش‘‘ اور ’’یوپی کو یہ ساتھ پسند ہے‘‘ لکھا ہے، یہ والینٹرس ووٹروں تک پہونچ رہے ہیں اور چناؤ والے تمام اضلاع میں گھر گھر جاکر مہم چلارہے ہیں۔ یہ والینٹرس اتحاد کے 10 کلیدی ترجیحات اپنے ساتھ رکھتے ہیں جیسے پرگتی کے دس قدم، اکھلیش اور راہول کی تصاویر اور پھر یوپی کو یہ ساتھ پسند ہے، نعرہ لگاتے ہوئے ووٹروں کو اکھلیش کا خاص پیام بتاتے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ یہ کانگریس کے انتخابی حکمت ساز پرشانت کشور کی ٹیم کا آئیڈیا ہے جس کے تحت ہر اسمبلی حلقہ میں 70 تا 100 والینٹرس روزانہ تقریباً 5 لاکھ گھروں کا احاطہ کرتے ہوئے انتخابی مہم میں جدت پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اکھلیش کی دستخط والا ایک مکتوب ایک کاغذ پر چھاپا گیا ہے جس پر اوپر سے نیچے تک ایس پی اور کانگریس کے رنگ ہیں۔ اِس مکتوب میں چیف منسٹر یہ اعتماد ظاہر کرتے ہیں کہ عوام اُنھیں دوبارہ موقع دیں گے تاکہ اُن کی حکومت کے شروع کردہ کام کو آگے بڑھایا جاسکے۔