ایس پی او ربی ایس پی اتحاد سے بی جے پی صاف ہوئی

نئی دہلی : اتر پردیش کے دو لوک سبھا سیٹ پھول پور ، گورکھپور ا وربہار کی ایک سیٹ پر شکست کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی ،وزْر اعلی اتر پردیش یوگی ادتیہ ناتھ ، نائب وزیر اعلی نتیش کمار کی کارکردگی پر سوالیہ نشان عائد کردیا ہے ۔او ر2019ء میں عظیم اتحاد کے لئے راستہ صاف کردیاہے ۔ضمنی انتخابات کے لئے سماج وادی پارٹی (ایس پی ) کو بہوجن سماج وادی پارٹی (بی ایس پی) کا ساتھ کامیابی کی طرف لے جانے والا ثابت ہو ا۔ایس پی بی ایس پی کے اس اتحاد نے 1993ء کے اتحا د کو تازہ کرتے ہوئے 2019ء کے لئے عظیم اتحاد کا راستہ کھول دیاہے۔

واضح رہے کہ گورکھپور پارلیمانی حلقہ پر بی جے پی 1980ء سے مسلسل جیت درج کرتی آئی ہے او ر 2014ء میں یہاں سے پھر یوگی ادتیہ ناتھ کامیاب ہوئے تھے۔اسی طرح پھول پور سے کیشو پرساد موریہ 2014میں کامیاب ہوئے تھے او ریہ پہلاموقع تھا جب یہاں سے بی جے پی کامیاب ہوئی تھی لیکن اب یہ دونوں سیٹیں سماج وادی پارٹی کے کھاتے میں چلی گئی ہیں ۔

بی جے پی کو اسی بات کا جھٹکا لگاہے کہ جو سیٹیں ۲۰۱۴ میں تین لاکھ سے بھی ووٹوں سے جیتی گئی تھی ان پر یہ شکست کیسے؟یوگی ادتیہ ناتھ او رکیشو موریہ نے شکست قبول کرتے ہوئے کہا کہ وہ غور کریں گے او ردیکھیں گے کہ آخر ایسا کیسے ہوا؟انھوں نے ایس پی بی ایس پی کے اتحاد کو قبول کرلیا ہے۔

جب کہ بی ایس پی کے سربراہ مایاوتی او رسماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے اپنی خوشی کا اظہار کیا ہے اور اس کو اتحاداو ر عوام کی جیت قرار دیا ہے۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے بھی اس کو اتحاد کی جیت قرار دیا ہے۔سی پی آئی لیڈر اتل کمار انجان نے اپنی خوشی کا اظہار کیا ہے او رکہا کہ ا س نتیجہ نے سیاسی پنڈتو ں کو چونکا دیا ہے۔

کانگریس کے قومی ترجمان افضل او رندیم جاوید نے بی جے پی کی شکست کو قومی سیاست میں بڑی تبدیلی قرار دیا ہے ۔او ر۲۰۱۹ ء کے لئے ٹرننگ پوائنٹ قرار دیا ہے ۔اور سماج وادی پارٹی کو مبارکبادپیش کی ہے ۔