نئی دہلی، 2 اگست (سیاست ڈاٹ کام) وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج کہا کہ درج فہرست ذات و قبائل (ایس سی / ایس ٹی) پر ظلم و زیادتی روکنے کے مقصدسے کابینہ کی جانب سے بدھ کو منظور بل کو پارلیمنٹ کے رواں مانسون سیشن میں ہی پاس کرایا جائے گا۔مسٹر سنگھ نے لوک سبھا میں وقفہ صفرکے دوران کانگریس کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے کی طرف سے یہ مسئلہ اٹھائے جانے پر کہا ”سارا ملک آگاہ ہے کہ سپریم کورٹ نے جو حکم دیا تھا اس سے ‘درج فہرست ذات و قبائل ظلم و زیادتی روک تھام قانون ‘کمزور ہو گیا تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اسی وقت کہا تھا کہ ہم ایسا ہی یا اس سے بھی سخت قانون لائیں گے ۔کل ہی کابینہ نے اس بل کو منظوری دے دی ہے . ہم اسی سیشن میں اسے پیش کریں گے اور منظور کرائیں گے ۔پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس 10 اگست تک ہونا طے ہے اور جمعرات کے بعد اس کی چھ میٹنگیں ہونی ہیں۔سپریم کورٹ نے 20 مارچ 2018 کے اپنے فیصلے میں موجودہ قانون کے اس شق کو ختم کر دیا تھا جس کے تحت ایس سی / ایس ٹی شہریوں کے خلاف کوئی زیادتی ہونے پر ایف آئی آر درج ہوتے ہی بغیر تفتیش کے فوری طور پر گرفتاری لازمی تھی۔وقفہ صفر کی کارروائی شروع ہوتے ہی مسٹر کھڑگے نے کہا کہ اس معاملہ پر عدالت کا فیصلہ 20 مارچ کو ہی آ گیا تھا۔اس کے بعد 27 مارچ کو 17 پارٹیوں کے وفد نے صدر کو میمورنڈم دے کر ان سے اور حکومت سے درخواست کی تھی کہ وہ قانون کو کمزور کرنے والے اس فیصلے کو غیرمؤثر کرنے کے اقدامات کریں۔انہوں نے حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے کہا ”چار ماہ ہو گئے ، حکومت نے کچھ نہیں کیا۔ آپ (مانسون سیشن سے پہلے ) کم از کم چھ آرڈیننس ایسے لے کر آئے جو عوام کے لئے اہم تھے ، لیکن اس سے زیادہ اہمیت کے نہیں تھے ۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ایس سی / ایس ٹی کے لوگوں پر ظلم و زیادتی میں اضافہ ہوا ہے اور ایسے کم از کم 47 ہزار واقعات ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا ”آپ کل ہی اس پر بل ایوان میں لائیے ، ہم اس کی حمایت کریں گے ”۔اس سے پہلے وقفہ سوالات میں بھی اس معاملے پر بولنے کی اجازت مانگتے ہوئے کانگریس کے ارکان نے ھنگامہ کیا تھا اوراسپیکر کی کرسی کے قریب آ گئے تھے ۔ بعد میں اسپیکر کی اس یقین دہانی کے بعد کہ وہ وقفہ صفر میں انہیں یہ مسئلہ اٹھانے دیں گی، کانگریس رکن اپنی نشستوں پر واپس گئے ۔