ایس سی ، ایس ٹی ایکٹ پر نظر ثانی کے خلاف اپیل کرنے مرکزی حکومت سے سی پی آئی کا مطالبہ

حیدرآباد ۔ 23 ۔ مارچ : ( این ایس ایس) : کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے سنٹرل سکریٹریٹ نے ایک ایسے وقت شیڈولڈ کاسٹس اینڈ شیڈولڈ ٹرائبس ( پریوینشن آف اٹروسٹیز ) ایکٹ 1989 کے انفورسمنٹ میں سخت سیف گارڈس سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلہ پر تشویش کا اظہار کیا جب کہ ملک میں اقلیتوں ، بالخصوص مسلمانوں اور ایس سی ، ایس ٹی طبقات کو حملوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ اس طرح کا فیصلہ ان طبقات کے حقوق کا تحفظ کرنے سے متعلق قانون پر عمل آوری میں مانع ہوگا ۔ آج ایک پریس نوٹ میں سنٹرل سکریٹریٹ نے کہا کہ ملک کی اعلیٰ ترین عدالت کو صدیوں سے استحصال کا شکار ان طبقات کے حقوق کی محافظ ہونا چاہئے ۔ لیکن سپریم کورٹ کے ججس کی دو رکنی بنچ نے 20 مارچ کو اس درخواست کو قبول کیا کہ ایس ایس / ایس ٹی ایکٹ کا مفادات حاصلہ کی جانب سے سیاسی یا شخصی وجوہات کے لیے غلط استعمال کیا جارہا ہے اور اس ایکٹ کے تحت بے قصور لوگوں کو ماخوذ کرنے سے گریز کرنے کے لیے پروسیجرل سیف گارڈس ضروری ہیں ۔ اس بنچ نے جن پرویژنس کی تجویز پیش کی اس میں ملزم کے لیے قبل از گرفتاری ضمانت اور کیس درج کرنے سے قبل ابتدائی انکوائری شامل ہیں ۔ پارٹی نے اس احساس کا اظہار کیا کہ سپریم کورٹ کی اس بنچ کا اس قانون کے غلط استعمال کے بارے میں اندیشہ مبالغہ آرائی معلوم ہوتا ہے ۔ پارٹی نے کہا کہ مرکزی حکومت کی اس دو رکنی بنچ کے فیصلہ کے خلاف اپیل کرنا چاہئے اور دلتوں پر مظالم کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کو یقینی بنانا چاہئے ۔۔