نئی دہلی 29 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ایس جئے شنکر نے آج معتمد خارجہ کی حیثیت سے جائزہ حاصل کرلیا ۔ حکومت نے سجاتا سنگھ کو تبدیل کرکے انھیں یہ ذمہ داری دی ہے۔ یہ تبدیلی عجلت میں کی گئی ہے۔ کل رات دیر گئے حکومت نے سجاتا سنگھ کو ان کے عہدہ سے ہٹاکر ایس جئے شنکر کو مقرر کیا تھا۔ اس پر کانگریس نے شدید ردعمل ظاہر کیا۔ 1977 ء بیاچ کے آئی ایف ایس آفیسر جئے شنکر نے کہاکہ میری ترجیحات حکومت کی ترجیحات ہوں گی لہذا میں اس وقت خود کو ایک ذمہ دار شخص محسوس کررہا ہوں۔ یہ ایک بڑی ذمہ داری ہے۔ میں یہ کہوں گا کہ مجھے اتنی بڑی ذمہ داری دے کر میری عزت بڑھائی گئی ہے۔ میں اس پر بے حد خوشی محسوس کررہا ہوں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ اچانک انھیں معتمد خارجہ بنائے جانے کی کیا وجہ ہے تو انھوں نے کہاکہ حکومت کی ترجیح ہے۔ ان کے جائزہ لینے کے وقت سجاتا سنگھ موجود نہیں تھیں جب ساؤتھ بلاک آفس میں جئے شنکر جائزہ لے رہے تھے سجاتا سنگھ کی عدم موجودگی کو تمام نے نوٹ کیا ہے۔ قواعد کے مطابق جئے شنکر کی دو سال کی میعاد ہوگی۔ معتمد خارجہ کی حیثیت سے تقرر کرنے سے قبل 60 سالہ سفیر امریکہ میں ہندوستانی سفارت کار تھے۔ انھیں قبل ازیں چین، سنگاپور اور چیک ری پبلک کا بھی سفر بنایا گیا تھا۔ جئے شنکر کو معتمد خارجہ بنانے اس وقت غور کیا گیا تھا جب وزیراعظم نریندر مودی نے ستمبر میں امریکہ کا دورہ کیا تھا اور صدر امریکہ بارک اوباما نے بھی حال ہی میں ہندوستان کا 3 روزہ دورہ کیا تھا۔ نریندر مودی کی زیرقیادت منعقدہ کابینی تقرراتی کمیشن کے اجلاس میں جئے شنکر کے تقرر کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سجاتا سنگھ تیسری معتمد خارجہ تھیں جن کا اگسٹ 2013 ء میں کانگریس حکومت نے تقرر کیا تھا اور اور ان کی مدت ہونے کے لئے ابھی 8 ماہ باقی تھے۔
جئے شنکر آنجہانی سبرامنیم کے فرزند ہیں جنھوں نے ہندوستانی تجزیہ کاروں کی ٹیم کی قیادت کی تھی۔ وہ انڈین ٹیم کے اہم رکن تھے جنھوں نے ہند ۔ امریکہ نیوکلیر معاہدہ کی راہ ہموار کی تھی۔ کانگریس نے جئے شنکر کے تقرر پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے اور حکومت سے سوال کیا ہے کہ اگر سجاتا سنگھ کی علیحدگی کی وجہ کیا ہے آیا آئی ایف سے عہدیدار دیویانی کھوبر گاڑے پر ان کے موقف کی خاطر انھیں ہٹادیا گیا ہے۔ سابق چیف منسٹر جموں و کشمیر عمر عبداللہ نے ایس جئے شنکر کو معتمد خارجہ مقرر کرنے کا خیرمقدم کیا اور اِس فیصلہ کو شاندار قرار دیا۔ امریکہ میں ہندوستانی سفیر جئے شنکر کے معتمد خارجہ کی حیثیت سے تقرر کی رپورٹ اگر درست ہے تو یہ ایک شاندار فیصلہ ہے۔عمر عبداللہ نے اٹل بہاری واجپائی زیرقیادت این ڈی اے حکومت میں مملکتی وزیر خارجہ کی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں۔