ایس ایس سی پرچہ فزکس کیلئے 4 رعایتی نشانات ناکافی ‘ شرائط ناقابل فہم

انتہائی مشکل پرچہ سے خود ممتحن بھی حیرت کا شکار ۔ کم از کم 10 رعایتی نشانات سے طلبا کا مستقبل بچایا جاسکتا ہے
حیدرآباد۔28مارچ(سیاست نیوز) ایس ایس سی کے فزکس پرچہ میں طلبہ کو حکومت کی جانب سے رعایتی نشانات کے نام پر اعلان کردہ 4نشانات ناکافی ہیں اور ان نشانات کیلئے جو شرائط کا اطلاق کیا گیا ہے وہ بھی ناقابل فہم ہے۔ ایس ایس سی کے پرچہ فزکس کے متعلق طلبہ‘ اولیائے طلبہ اور اسکولوں کے ذمہ داروں کی جانب سے تشویش کے اظہار کے بعد جو صورتحال پیدا ہوئی اسے دیکھتے ہوئے حکومت نے ان طلبہ کو 4رعایتی نشانات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن طلبہ نے مذکورہ سوالات کو حل کرنے کی کوشش کی ہے لیکن حکومت کی اس شرط کو نکالنے کے بعد بھی اس پرچہ میں جہاں طلبہ کو 10سے زائد نشانات درکار ہیں وہاں ںصرف 4رعایتی نشانات کی فراہمی کی کوئی اہمیت نہیں ہے لیکن حکومت کا یہ فیصلہ اور اعلان محکمہ تعلیم اور بورڈ آف سیکنڈری کو عدالتی رسہ کشی کا شکار بنا سکتا ہے کیونکہ حکومت کی جانب سے مشروط 4رعایتی نشانات کی فراہمی کا اعلان اس بات کے اعتراف کے مترادف ہے کہ ایس ایس سی کے پرچہ میں ایسے سوال کئے گئے جو ایس ایس سی طلبہ کے حل کے لئے نا ممکن تھے ۔ حکومت نے ان سوالات کے حل کی کوشش کرنے والوں کو 4رعایتی نشانات کی فراہمی کا جو اعلان کیا ہے اسے ماہرین تعلیم غیر فائدہ مند تصور کر رہیں ہیں کیونکہ عام طر پر طلبہ ایسے سوالات کو پہلے حل کرلیتے ہیں جو بہ آسانی حل کئے جاسکتے ہیں اور وہ ان سوالات کی جانب بعد میں متوجہ ہوتے ہیں جو ان کی سمجھ سے باہر ہوتے ہیں لیکن 25مارچ کو ہوئے فزکس کے پرچہ میں دیئے گئے سوالات کو پڑھتے ہی طلبہ کے سر چکرا گئے اور طلبہ ان سوالات سے پریشان ہوچکے تھے جس کے اثرات بیشتر طلبہ کے چہروں پر نظر آنے لگے اور ممتحن خود اس پرچہ سوالات کے مسئلہ پر کچھ کہنے سے قاصر تھے جسکے نتیجہ میں طلبہ اور سرپرستوں کی تشویش میں اضافہ ہوگیا اور ماہرین فزکس نے پرچہ کے متعلق تبصرہ کیا تو طلبہ کی حالت اور غیر ہوگئی لیکن ان حالات میں حکومت کی جانب سے مشروط 4رعایتی نشانات کا اعلان کیا جانا اپنی غلطی کی پردہ پوشی کے مترادف ہے۔بتایاجاتا ہے کہ ریاست تلنگانہ میں اس طرح کی صورتحال کے متعلق عہدیدار خود کوئی مشورہ دینے سے کترا رہے ہیں کیونکہ حکومت اپنے طور پر فیصلہ کر رہی ہے جو کہ خود عہدیداروں کے لئے مشکل کے باعث فیصلے ثابت ہو رہے ہیں۔ماہرین تعلیم اور طلبہ تنظیموں کے ذمہ دارو ںکا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت کو اپنے فیصلہ میں ترمیم کے ذریعہ 10رعایتی نشانات کا اعلان اور وہ بھی غیر مشروط کرنا چاہئے کیونکہ یہ ضروری نہیں کہ ہر طالبعلم اس سوال کو حل کرنے کی کوشش کرے جو فزکس ماہرین کیلئے تھا۔ماہر اساتذہ کا کہنا ہے کہ اس وقت تک کوئی طالب علم سوال کو حل کرنے کی کوشش نہیں کرتا جب تک اسے سوال سمجھ میں نہیں آتا اور فزکس کے پرچہ میں جو سوالات دیئے گئے تھے وہ انتہائی مشکل ترین سوال ہیں جنہیں سمجھنا ایس ایس سی طلبہ کے بس کی بات نہیں ہے۔ اسی لئے فوری طور پر سوال حل کرنے کی کوشش کرنے والوں کی شرط سے دستبرداری اختیار کرکے تمام طلبہ کو جو فزکس کے پرچہ میں شریک رہے ہیں انہیں رعایتی نشانات اور وہ بھی کم از کم 10نشانات کی فراہمی کو ممکن بنایا جائے ۔ایسا نہ پر فزکس میں ناکام طلبہ عدالت سے رجوع ہو کر یہ استدلال پیش کرسکتے ہیں کہ جب حکومت اور پرچہ تیار کرنے والوں نے انہیں مشکل میں مبتلاء کیا ہے تو اس کی سزاء انہیں دی جانی چاہئے نا کہ ان طلبہ کو جو مشکل پرچہ کے سبب امتحان میں ہی حواس باختہ ہو چکے تھے اور اب وہ ناکامی کا شکار بن رہے ہیں۔