ایس ایس سی نتائج کی اجرائی میں محکمہ تعلیمات کا محتاط اقدامات

پرچوں کی باریکی سے جانچ ، احتیاطی تدابیر ، پرنسپل سکریٹری محکمہ تعلیمات کا جائزہ اجلاس
حیدرآباد۔3مئی(سیاست نیوز) انٹر میڈیٹ نتائج کے بعد ہونے والی ہنگامہ آرائی کے بعد اب محکمہ تعلیم کی جانب سے ایس ایس سی نتائج کی اجرائی کے سلسلہ میں انتہائی محتاط طریقۂ کار اختیار کیا جانے لگا ہے اور آج پرنسپل سیکریٹری محکمہ تعلیم ڈاکٹر بی جناردھن ریڈی نے آج محکمہ تعلیم کے عہدیداروں کے ہمراہ جائزہ اجلاس منعقد کرتے ہوئے انہیں جلد بازی میں نتائج جاری نہ کرنے کی ہدایت دی۔ڈاکٹر بی جناردھن ریڈی نے جائزہ اجلاس کے دوران کہا کہ ریاست کے کسی بھی ضلع سے تعلق رکھنے والے نتائج کے متعلق عجلت کا مظاہرہ نہ کیا جائے۔ مسٹر ٹی وجئے کمار کمشنر اسکول ایجوکیشن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں بتایا کہ ریاست کے ایس ایس سی نتائج کی اجرائی کے دوران اس بات کا خصوصی خیال رکھا جائے کہ اگرکوئی طالب علم تمام مضامین میں اچھے نمبرات سے کامیاب ہو اور ایک مضمون میں صفر یا کم نشانات ہوں تو اس کا دوبارہ جائزہ لیا جائے ۔ انہو ںنے مزید کہا کہ اگر کسی طالب علم نے تمام امتحانات میں شرکت کی اور ایک امتحان میں غیر حاضر رہنے کی اطلاع ہے تو اس کا بھی از سرنو جائزہ لیا جائے اسی طرح اگر کسی امیدوار کے نشانات تمام مضامین میں اچھے ہیں اور وہ کسی ایک مضمون میں صفر یا غیر حاضر پایا جاتا ہے تو ایسی صورت میں باریکی سے جائزہ لینے کے بعد ہی نتیجہ جاری کیا جائے۔ڈاکٹر بی جناردھن ریڈی نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ ایس ایس سی نتائج کی اجرائی سے قبل طلبہ کے لیے ایک مرکز قائم کیا جائے جہاں طلبہ کے خدشات کو فوری طور دور کیا جاسکے۔ انہو ں نے بتایاکہ ویب سائٹ پر اس ہیلپ ڈیسک کی تفصیلات فراہم کی جائیں تاکہ طلبہ کے خدشات کے متعلق فوری طلبہ دریافت کرسکیں۔ایس ایس سی امتحانات کے نتائج کے متعلق پرنسپل سیکریٹری محکمہ تعلیم ڈاکٹر بی جناردھن ریڈی کی جانب سے طلب کردہ اجلاس میں محکمہ اسکولی تعلیم ‘ محکمہ سرکاری امتحانات اور دیگر متعلقہ محکمہ جات کے عہدیدار موجود تھے جن میں مسٹر ٹی وجئے کمار‘ مسٹر بی سدھاکر اور دیگر عہدیدار شامل ہیں۔ ڈاکٹر بی جناردھن ریڈی نے کہا کہ ریاست میں ایس ایس سی امتحانات کے بعد کسی طرح کی ہنگامہ آرائی یا عوام اور طلبہ میں خدشات نہ پیدا ہوں اس کے لئے تمام پرچوں کی باریکی سے جانچ کی جائے اور جن امیدواروں کے نتائج پر کوئی خدشہ ہو ان کے جوابی بیاضات اور ان کو دئیے گئے نشانات کی ازسر نو جانچ کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے جائیں تاکہ ایس ایس سی نتائج کی اجرائی میں شفافیت برقرار رہے۔