ایس ایس سی امتحانات کا نیا طریقہ کار مشکل نہیں بے انتہاء آسان

پریشان حال طلبہ کا اظہار راحت ، لکھنے و پڑھنے کی صلاحیت پر امتحان لکھنے میں آسانی ، طلبہ کے تاثرات
حیدرآباد ۔ 26 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : ایس ایس سی امتحانات کے طریقہ کار سے پریشان طلبہ نے دو پرچوں کے بعد راحت کی سانس لی اور طلبہ کا کہنا ہے کہ نیا طریقہ کار مشکل نہیں بلکہ بے انتہاء آسان ہے ۔ طلبہ میں نئے طریقہ کار پر تشویش اب بڑی حد تک دفع ہوچکی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ جب ان میں لکھنے اور سمجھنے کی صلاحیت موجود ہے تو انہیں امتحان سے کسی قسم کا خوف نہیں ہونا چاہئے چونکہ یہ طریقہ امتحان انتہائی کارآمد ہے اور اس کے ذریعہ طلبہ کی صلاحیتوں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے ۔ ایس ایس سی امتحانات کے آج دوسرے پرچہ میں شہرحیدرآباد و سکندرآباد میں نقل نویسی کا صرف ایک واقعہ رونما ہوا جب کہ سرکاری عہدیداروں نے شہر حیدرآباد کے زائد از 135 امتحانی مراکز کا معائنہ کیا ۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشنل آفیسر مسٹر ایم سومی ریڈی نے بتایا کہ نئے امتحانی طریقہ کار سے طلبہ کو دشواریوں کی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے لیکن اس بات کا خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ طلبہ کو نئے طریقہ کار سے دشواریاں پیش آئیں گی ۔ حالانکہ دونوں شہروں میں ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا اور نہ ہی کسی اور علاقہ سے اس طرح کی شکایات موصول ہورہی ہیں ۔ مسٹر ایم سومی ریڈی نے یس یس سی کے دوسرے پرچہ کی تفصیلات سے واقف کرواتے ہوئے کہا کہ دوسرے امتحان کے موقعہ پر 1079 امیدوار غیر حاضر رہے جب کہ دونوں شہروں میں منظورہ تعداد 71962 ہے جن میں آج امتحان تحریر کرنے والے طلبہ کی تعداد 70883 ہی رہی اور 1079 امیدوار غیر حاضر رہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے تشکیل دئیے گئے فلائنگ اسکواڈس نے 117 امتحانی مراکز کا معائنہ کیا جب کہ ڈائرکٹر اسکول ایجوکیشن نے 3 مراکز کا مشاہدہ کیا اور خصوصی مندوبین نے آج 6 امتحانی مراکز کا معائنہ کیا ۔ مسٹر یم سومی ریڈی نے بتایا کہ خود انہوں نے آج 5 امتحانی مراکز کا معائنہ کرتے ہوئے طلبہ کو فراہم کی جانے والی سہولتوں اور انتظامات کا جائزہ لیا ۔ اس طرح عہدیداروں نے آج جملہ 131 امتحانی مراکز کا معائنہ کرتے ہوئے امتحانات کا جائزہ لیا ۔ طلبہ کو امتحانی پرچہ کے طریقہ کار میں تبدیلی سے دشواریوں کا جو خوف ظاہر کیا جارہاتھا ایسی کوئی صورتحال امتحانی مراکز پر نہیں دیکھی جارہی ہے بلکہ طلبہ اطمینان سے پرچہ حل کررہے ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ امیدواروں کو امتحان کا طریقہ کار سمجھ میں آرہا ہے اور اسے سمجھنے میں کوئی دشواری نہیں ہورہی ہے ۔ مسٹر ایم سومی ریڈی نے بتایا کہ دونوں شہروں میں ایس ایس سی امتحانات کے پرامن انعقاد کے علاوہ بہتر سہولتوں کی فراہمی کی حتی الامکان کوشش کی جارہی ہیں ۔ طلبہ کو کسی بھی طرح کی الکٹرانک اشیاء ساتھ رکھنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے چونکہ سابق میں عصری ٹیکنیک کے استعمال کے ذریعہ نقل نویسی کی شکایات موصول ہوچکی ہیں ۔ آج ہوئے امتحان میں طلبہ کی جانب سے کوئی بڑی شکایت موصول نہیں ہوئی اور نہ ہی محکمہ تعلیم و ضلع انتظامیہ کی جانب سے کسی مرکز کے خلاف کارروائی کی گئی بلکہ آج کے امتحان کو گذشتہ یوم سے بہتر تصور کیا جارہاہے چونکہ آج نقل نویسی کا صرف ایک واقعہ منظر عام پر آیا ہے ۔۔