ایس آئی ٹی کو ایک اور دھکہ محمد غوث کو پولیس تحویل کی درخواست عدالت نے خارج کردی

حیدرآباد 28 جولائی (سیاست نیوز) سابق کارپوریٹر محمد غوث کی اچانک گرفتاری کیس میں اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) کو آج اُس وقت مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جب نامپلی کریمنل کورٹ نے پولیس تحویل کی درخواست کو خارج کردیا اور دیگر 6 مقدمات میں گرفتار کرنے کے لئے پریزنر ٹرانزٹ وارنٹ (پی ٹی وارنٹ) جاری کرنے سے بھی انکار کردیا۔ میٹرو پولیٹن کورٹ کے 14 ویں ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ نے محمد غوث کی درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے سیشن کورٹ سے رجوع ہونے کا مشورہ دیا۔ ذرائع نے بتایا کہ عدالت نے اپنے حکم نامہ میں کہا کہ محمد غوث کے خلاف درج کئے گئے مقدمہ میں تعزیرات ہند کی دفعہ 333 (سرکاری ملازم پر حملہ کرنا) موجود ہے اور اِس کیس کی سماعت سیشنس جج کے اجلاس پر لازمی ہے اور میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کے دائرہ کار سے باہر ہے۔ دریں اثناء محمد غوث کے وکیل مسٹر محمد مظفر اللہ خان شفاعت نے ایس آئی ٹی کی جانب سے یکطرفہ کارروائی سے متعلق تفصیلات عدالت کے علم میں لائی اور بتایا کہ جو کیس شواہد کی عدم دستیابی کی بنیاد پر بند کیا جاچکا ہے اُن کے موکل کو بیجا طور پر گرفتار کرکے جیل میں محروس رکھا گیا۔ کل درخواست ضمانت سیشنس عدالت میں داخل کی جائے گی۔