ادھم پور ۔ 5 اگست (سیاست ڈاٹ کام) ’’ایسا کرنے میں بڑا مزہ آتا ہے‘‘۔ یہ الفاظ پاکستان سے تعلق رکھنے والے لشکرطیبہ کے ایک مشتبہ دہشت گرد نوید کے ہیں جس کو آج یہاں بی ایس ایف کے ایک قافلہ میں حملہ کے بعد زندہ پکڑ لیا گیا۔ اس حملے میں بی ایس ایف کے دو کانسٹیبل ہلاک بھی ہوئے ہیں۔ نوید کا کہنا ہیکہ وہ پاکستان کے علاقہ فیصل آباد سے تعلق رکھتا ہے۔ اس نے میڈیا سے بات چیت کے دوران دعویٰ کیا کہ وہ 12 دن قبل اپنے ایک ساتھی دہشت گرد مومن خاں کے ساتھ علاقہ جموں میں داخل ہوا تھا۔ مومن خاں، بی ایس ایف کی جوابی فائرنگ میں ہلاک ہوگیا۔ اجمل قصاب کو 2008ء کے ممبئی دہشت گرد حملہ میں زندہ گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد نوید پہلا مشتبہ پاکستانی دہشت گرد ہے، جس کو زندہ پکڑ لیا گیا ہے۔ گہرے نیلے شرٹ اور بھورے ٹراؤزر میں ملبوس نوید نے کہا کہ ’’میں یہاں ہندوؤں کو مارنے آیا تھا‘‘۔ وہ پرسکون اور مطمئن نظر آرہا تھا۔ اس نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ ہمیشہ کشمیریوں کو ہی ہلاک کیا جاتا رہا ہے۔ اس نے مزید کہا کہ ’’مجھے آئے ہوئے 12 دن گذرے ہیں اور ہم جنگلوں میں گھوم رہے تھے‘‘۔ اس موقع پر دیہاتی اس کی تصویریں لے رہے تھے۔ نوید نے کہا کہ ’’میرا تعلق پاکستان سے ہے اور میرا ساتھی فائرنگ میں ہلاک ہوگیا اور میں بچ نکالا۔ میں بھی مارا جاتا لیکن اللہ بچا لیا۔ مجھے ایسا کرنے میں مزہ آتا ہے‘‘۔