لندن۔ 5؍اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام)۔ دولت اِسلامیہ دہشت گرد گروپ نے ایران کے نیوکلیر خفیہ مقامات پر قبضہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ نسل پرستی اور نازی طرز کی حکمرانی کو ختم کرنے کے لئے خطرناک مہم بھی شروع کی جارہی ہے۔ دولت اسلامیہ کے خود ساختہ ورقیوں میں بتایا گیا ہے کہ وہ اپنی سرگرمیوں کو وسعت دے گا۔ اس خطرناک تنظیم کے منصوبوں پر مبنی ایک دستاویزی رپورٹ کو ضبط کرلیا گیا ہے جس میں کئی خطرناک عزائم کا بھی رازدارانہ طور پر ذکر کیا گیا ہے۔ اس گروپ نے اپنے ارکان پر زور دیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ جنگ کرلیا اور تہران کے نیوکلیر خفیہ مقامات کو اپنے قبضہ میں لے لیں۔ دولت اسلامیہ کے اس منشور کو عبداللہ احمد ال مشنہدی نے تحریر کیا ہے جو اس گروپ کی نہایت ہی خفیہ 6 رکنی کابینہ کے رکن ہیں۔ اس دستاویز کو عراق کی خصوصی فورس نے ضبط کرلیا جس کو مارچ میں کئے گئے دھاوں کے دوران قبضہ میں لیا گیا تھا۔
داعش کے کمانڈرس میں سے ایک کمانڈر کے مکان پر کئے گئے دھاوے میں عراق کی سکیورٹی فورس کے ہاتھ یہ دستاویز لگی تھی۔ سنڈے ٹائمز نے یہ رپور ٹ شائع کی ہے۔ اس دستاویز میں جس کی جانچ مغربی سکیورٹی عہدیداروں نے کی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ یہ دستاویز مصدقہ ہے اور اس کو داعش کے رکن مشنہدی نے تحریر کیا ہے جس کا اصل مقصد ایران کے نیوکلیر علاقوں پر قبضہ کرنا ہے۔ یہ گروپ روس کی مدد سے نیوکلیر ہتھیاروں تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ اس نے داعش کے ارکان کو عراق کے عنبر صوبہ میں گیاس کے کنوؤں پر قبضہ کرنے میں مدد کی پیشکش کی تھی۔ اس دستاویز میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کریملن کی جانب سے ایران اور اس کے نیوکلیر پروگرام کو ترک کردیا جائے گا اور اس کے خفیہ رازوں کو حوالے کردیا جائے گا۔ روس صدر شام بشارالاسد کی حمایت ختم کرکے ایران کے خلاف خلیجی ملکوں کی حمایت کرے گا۔
داعش نے عراق اور شام میں کئی اہم علاقوں پر فیصلہ کرلیا ہے اور ان کے لیڈر ابوبکر البغدادی نے دولت اسلامیہ کے خلیفہ ہونے کا اعلان کیا تھا۔ اس دستاویز کو داعش کے سینئر ارکان نے تیار کیا ہے جس کا مقصد ساری دنیا کو حیرت میں ڈالدینا ہے اور اپنے خطرناک منصوبوں کے ذریعہ خوف زدہ کرنا ہے۔ یہ دستاویز 70 مختلف منصوبوں پر مشتمل ہے جس میں نسل پرستی کے خاتمہ کے لئے پرزور مہم چلانا اور نازی طرز کی حکومتوں کا خاتمہ کرنا ہے۔ انٹلی جنس نے خود ساختہ دولت اسلامیہ کے اعلانات کا جائزہ لیا ہے۔ مشنہدی کا کام خودکش بم بردار تیار کرنا اور انہیں دہشت گرد سرگرمیوں پر تعینات کرنا ہے۔ ایران کے تمام اختیارات کو چھین کر عراق میں ایک طبقے کو بری طرح تباہ کرنا ہے۔ انہوں نے عراق سے فوجی سربراہ فں کو ہی ہلاک کرنے کے لئے اپنے ارکان کو مشتعل کیا ہے۔
اس طرح کی دستاویز کی پرواہ نہ کرنے والے عراق کے سکیورٹی عہدیدار نے اس اخبار کو بتایا کہ دولت اسلامیہ اور اس کے محاذی تنظیموں کے تعلقات کے بارے میں ان دنوں مغربی حکومتوں کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔