اقوام متحدہ۔ 5 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے منصوبہ بنایا ہے کہ اُن کی زیرقیادت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس جاریہ ماہ کے اواخر میں منعقد کیا جائے، جس میں ایران کے مبینہ بین الاقوامی پیانل کی خلاف ورزیوں پر تبادلہ خیال کیا جائے۔ امریکہ کی سفیر برائے اقوام متحدہ نکی ہیلی نے ایک پریس کانفرنس میں آج اس کا انکشاف کیا۔ ہیلی ماہِ ستمبر میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدر ہیں، انہوں نے منگل کے دن ایک پریس کانفرنس میں اخباری نمائندوں سے کہا تھا کہ صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ اقوام متحدہ کے 15 رکنی ادارہ کا 26 ستمبر کو ایک اجلاس طلب کرنا چاہتے ہیں جو ان کی زیرصدارت منعقد ہوگا۔ امریکہ نے نیوکلیئر معاہدہ سے ماہِ مئی میں یہ کہتے ہوئے دستبرداری اختیار کرلی تھی کہ حکومت ِ ایران پر نیوکلیئر ہتھیاروں کے حصول اور بین البراعظمی میزائلس کے تجربوں کے سلسلے میں کافی حد تک دباؤ نہیں ڈالا جارہا ہے۔ نکی ہیلی نے کہا ہے کہ ایران ، بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی میں بھی ملوث ہے اور پورے مشرق وسطیٰ کے علاقہ میں ایران کی وجہ سے عام عدم استحکام پیدا ہوگیا ہے۔ ایران کے موضوع پر اجلاس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس اجلاس کا مقصد ایران کو یہ پیغام دینا ہے کہ پوری دنیا اس کی کارستانیوں پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ اگر وہ دہشت گردی کی تائید کرے اور بین البراعظمی میزائلس کے تجربے یا اسلحہ کی فروخت جاری رکھے تو عالمی ادارہ ، ایران کے خلاف کارروائی کرسکتا ہے۔ امکان ہے کہ سلامتی کونسل کے اجلاس میں صدر امریکہ ، ایران کے بارے میں تفصیل سے بیان دیں گے۔