یروشلم۔ 22فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) ایران کے ساتھ نیوکلیئر معاملت کو قطعیت دینے عالمی طاقتوں کی کوششوں کو خطرناک قرار دیتے ہوئے وزیراعظم اسرائیل بنجامن نتن یاہو نے آج کہا کہ یہ انتہائی حیرت انگیز پہلو ہے کہ تہران کی جانب سے اٹامک پروگرام کے فوجی آلات مخفی رکھنے کا انکشاف ہونے کے باوجود بات چیت کی جارہی ہے ۔ آئی اے ای اے کی خفیہ دستاویز میں کہا گیا تھا کہ ایران نیوکلیئر پروگرام کے تعلق سے مکمل تعاون نہیں کررہاہے ‘ اُس نے کئی اُمور کی صراحت بھی نہیں کی ہے ۔ اسرائیلی لیڈر نے کہا کہ ایران کے ساتھ ایسی کوئی بھی معاملت اسرائیل کیلئے خطرناک ہوگی ۔ نتن یاہو نے کہا کہ ایران اس وقت شام کی گولان پہاڑیوں پر حزب اللہ کے جنگجوؤں کو استعمال کرتے ہوئے اسرائیل کے خلاف تیسرا محاذ کھولنے کی کوشش کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی یہ کوشش اسرائیل کی سیکیورٹی کیلئے انتہائی تشویشناک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی ہدایت اور اُس کی مدد کے ذریعہ شمال میں حزب اللہ اور جنوب میں حماس کارروائیاں کررہے ہیں اور وہ اب حزب اللہ جنگجوؤں کی مدد سے گولان کی پہاڑیوں پر تیسرا محاذ تیار کرنے کی کوشش کررہا ہے ۔