ایران کی سعودی عرب سے ’’پھوٹ ڈالنے کی پالیسیوں‘‘کو ختم کرنے کی اپیل

اقوام متحدہ، 23 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ایران کے صدر حسن روحانی نے اپنے حریف ملک سعودی عرب سے علاقائی امن اور سلامتی برقرار رکھنے کے لئے پھوٹ ڈالنے کی پالیسیوں کو ختم کرنے کی اپیل کی۔ مسٹر روحانی نے اقوامی متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے یہ اپیل کی۔اس سے ایک دن پہلے سعودی عرب کے شہزادے محمد بن نائف نے ایران کو مشورہ دیا تھا کہ اسے اس علاقے میں ایک بہتر پڑوسی ہونا چاہیے اوردیگر ملکوں کے معاملے میں دخل اندازی نہیں کرنی چاہیے ۔ شیعہ مسلم اکثریت کے اقتدار والا ایران اور سنی اکثریت پر مبنی بادشاہت والاسعودی عرب دونوں ہی سنی دہشت گرد دولت اسلامیہ (آئی ایس) کے خلاف جنگ کر رہے ہیں۔ دولت اسلامیہ کا شام اور عراق کے کچھ حصوں پر قبضہ ہے لیکن اس کے حامی دنیا بھرمیں ہیں۔ حسن روحانی نے کہا کہ اگر سعودی حکومت ترقی اور علاقائی صیانت کے بارے میں سنجیدہ ہے تو اسے تقسیم کی پالیسیوں اور نفرت کے نظریہ کو ختم کرکے

پڑوسیوں کے حقوق کے تئیں محتاط ہوجانا چاہیے ۔ سعودی عرب ایران کو مشرق وسطی کے استحکام کے لئے سنگین خطرہ سمجھتی ہے ۔کیونکہ ایران کی تائید شیعہ جنگجوئوں کو حاصل ہے اور سعودی کاخیال ہے کہ شیعہ فرقہ وارانہ تشدد میں شامل ہیں۔ گزشتہ جنوری میں سعودی عرب نے ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات میں تخفیف کردی تھی۔ریاض میں ایک اہم شیعہ عالم کی پھانسی کے بعد ایرانی مظاہرین نے تہران اور مشہد میں سعودی سفارت خانوں پر حملہ کردیا تھاجس کی وجہ سے سعودی نے ایران سے دوری اختیار کرلی تھی سعودی عرب کے خبر رساں ادارہ کے بموجب سعودی شہزادے نے کہا  کہ ایرانی حکام بین الاقوامی معاہدوں کے مطابق مناسب سکیورتی فراہم کرانے کے لئے اپنے پرعزم فرائض پر کھرے اتریں۔