ایران کیلئے ٹرمپ کی نئی حکمت عملی

واشنگٹن،یکم مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ایران کو گھیرنے کیلئے امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے نئی حکمت تیار کی ہے ۔ اس سلسلہ میں امریکی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ صدر ٹرمپ نے ایران کے ساتھ نیوکلیئر معاہدے کو منسوخ کرنے کے بجائے اس کی تجدید کیلئے 3 نئی شرائط پیش کردی ہیں۔امریکی اخبار ‘واشنگٹن پوسٹ’ نے ایک امریکی عہدیدار کے حوالہ سے بتایا ہے کہ صدر ٹرمپ نے نیوکلیئر معاہدہ کی مدت کی توسیع کیلئے مذکورہ 3 مطالبات کے علاوہ سابقہ مطالبات بھی پورے کرنے کی شرط رکھی ہے ۔سابقہ مطالبات میں ایران کا بیلسٹک میزائلوں کی تیاری، ترقی اور تجربات کو روکنا، خطے کے ممالک سے پاسداران انقلاب کی فورسز کو واپس بلانا اور ایران میں تمام نیوکلیئر تنصیبات پر ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے معائنہ کی اجازت دینا اور معاہدہ کی اس شق میں ترمیم کرنا جس کے مطابق ایرانی نیوکلیئر پروگرام 10 برس بعد دوبارہ شروع کیا جا سکتا ہے ۔
امریکی صدر نے اپنے یوروپی حلیفوں کو120روز کی مہلت دی تھی تاکہ اس دوران وہ ایران کے ساتھ نیوکلیئر معاہدہ کا جائزہ لے لیں۔ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ11مئی کو مہلت کے اختتام پذیر ہونے سے قبل اگر معاہدہ کی اصلاح نہیں کی گئی تو امریکہ معاہدہ سے نکل جائے گا جبکہ ایران یہ دھمکی دے رہا ہے کہ اگر امریکہ اس معاہدہ سے باہر آیا تو تہران اپنی نیوکلیئر سرگرمیوں کی طرف پھر سے لوٹ جائے گا۔واضح رہے کہ ٹرمپ ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ کو امریکہ کی تاریخ کا بدترین سمجھوتہ قرار دیتے ہیں۔