ویانا۔27مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) صدرامریکہ ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے متنازعہ نیوکلیئر پروگرام پر 2015ء میں طے پائے معاہدے سے علیحدگی کے بعد اس معاہدے میں شامل دیگر پانچ عالمی طاقتوں نے سمجھوتے کو بچانے ویانا میں بات چیت شروع کی ہے۔ میڈیا کے مطابق مبصرین اور سفارت کاروں نے کہاکہ امریکہ کی سیکورٹی کے بعد ایران کے ساتھ سمجھوتہ خطرات میں گھر چکا ہے جو کسی بھی وقت ناکام ہوسکتا ہے۔امریکہ کے نیوکلیئرسمجھوتے سے نکل جانے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب ایران کے نائب وزیر خارجہ کی موجودگی میں برطانیہ، فرانس، چین، جرمنی اور روس کے مندوبین اس معاہدے کو بچانے بات چیت کررہے ہیں۔امریکہ کی طرف سے ایران پر عاید کردہ نئی اقتصادی پابندیوں کے باعث یورپی ممالک کو بھی مشکلات کا سامنا ہے اورکئی یورپی فرموں کیلئے ایران میں سرمایہ جاری رکھنا مشکل ہوگیا ہے۔تہران کی اطلاع کے بموجب ایران نے توقع ظاہر کی ہے کہ نیوکلیئرمعاہدہ سے امریکی تخلیہ کے بعد یورپی ممالک جاریہ ماہ کے اختتام تک ان اقدامات کو واضح کر دیں گے، جن کے تحت اس معاہدہ کو تحفظ دیا جائے گا۔ ایران نے دھمکی دے رکھی ہے کہ اگر اس سلسلے میں موثر اقدامات نہ کیے گئے، تو وہ ایک مرتبہ پھر ’صنعتی پیمانے‘ پر یورینیم کی افزودگی شروع کر سکتا ہے۔واشنگٹن سے موصولہ اطلاع کے بموجب امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ اگر ایرانی رہنما امریکہ کے مطالبات تسلیم کرتے ہیں تو پھر امریکی شہری ایران آئیںگے اور اس سے ایک دوست ملک کا برتاؤکریں گے۔