واشنگٹن/لند ۔19جولائی( سیاست ڈاٹ کام ) صدر امریکہ بارک اوباما نے ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان معاہدہ کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اس سے امریکہ اور باقیدنیا محفوظ تر ہوگئی ہے ۔ صدر نے کہا کہ وہ اپنے ابنائے وطن سے اس مسئلہ پر تائید و حمایت چاہتے ہیں۔ قوم سے اپنے ہفتہ واری خطاب کے دوران بارک اوباما نے کہا کہ حالانکہ اس معاہدہ سے ایران کے پڑوسی ممالک کے تمام خطرات دور نہیں ہوجاتے لیکن اس سے اس بات کا تیقن حاصل ہوگیا کہ ایران نیوکلیئر ہتھیار حاصل نہیں کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح ایران کے نیوکلیئر ہتھیار حاصل کرنے کی راہ بند ہوگئی ہے ۔
ایران کے پاس اتنا نیوکلیئر مادہ موجود ہیں کہ وہ دس نیوکلیئر ہتھیار تیار کرسکتا ہے ۔ بارک اوباما نے کہا کہ موجودہ معاہدہ کے تحت ایران کو اس مادے کا 98فیصد بیرون ملک منتقل کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ اس معاہدہ کے ذریعہ وہ مزید ایسا مادہ تیار نہیں کرسکیںگے جسے نیوکلیئر ہتھیار کیلئے استعمال کیا جاسکے ۔ اس طرح ایران نیوکلیئر ہتھیار حاصل کرنے کی صلاحیت سے کافی دور ہوگیا ہے ۔ لندن سے موصولہ اطلاع کے بموجب وزیراعظم برطانیہ ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ تاریخ ساز ایران نیوکلیئر معاہدہ کا مطلب یہ نہیں کہ ہم نے ایران کے ساتھ اتحاد کرلیا ہے ۔ وزیراعظم برطانیہ ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ مغربی طاقتیں اس تیقن کو حاصل کرنے کیلئے بے چین تھیں کہ علاقائی امن و سلامتی یقینی بنائی جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ ایران کی نیوکلیئر سرگرمیوں پر کم از کم 10سال کیلئے سخت تحدیدار عائد کرتا ہے تاکہ ایران نیوکلیئرہتھیار تیار کرنے کے قابل نہ رہے ۔ اس معاہدہ کے عوض ایران پر عائد مفلوج کردینے والی تحدیدات برخواست کردی جائیں گی ۔