اقوام متحدہ،3مئی (سیاست ڈاٹ کام) دنیا کے چھ طاقتور ممالک اور ایران کے درمیان ہوئے نیوکلیئر معاہدہ کی تجدیدپر جہاں امریکی صدر مختلف قسم کے بیان دے کر معاہدہ کو ختم کرنا چاہتے ہیں وہیں اسرائیل ایرانی نیوکلیائی پروگرام سے متعلق کچھ مبینہ ثبوت دنیا کے سامنے پیش کر کے یہ ثابت کرنے کی کوشش کررہا ہے کہ ایران اب بھی نیوکلیائی پروگرام جاری رکھے ہوئے ہے ۔بہرحال ،یہ معاملہ کس کروٹ بیٹھے گا ،اس پر گذبذت برقرار ہے۔ اسی پس منظر میں اب اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گو ٹیرس نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ ایران سے کیے گئے بین الاقوامی نیوکلیئر معاہدے سے باہر نہ نکلے ۔سکریٹری جنرل خبردار کیا کہ اگر معاہدہ باقی نہ رہا تو اس صورت میں جنگ کا خطرہ ہو سکتا ہے ۔انھوں نے کہا کہ 2015 میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان ہوئے معاہدے کو ختم نہیں کیا جانا چاہیے جب تک اس سے بہتر متبادل سامنے نہیں آتا ہے ۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ، جو سابق امریکی صدر براک اوباما کے دور میں کیے گئے اسمعاہدے کے ناقد ہیں اور اس معاہدے کو’پاگل پن’ قرار دے چکے ہیں۔ وہ آنے والے ہفتوں میں یہ فیصلہ کرنے والے ہیں کہ وہ 2015 میں ہوئے اس معاہدے میں شامل رہیں یا نہیں۔