ایران نیوکلیئر معاہدہ : اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنے اوباما کا وعدہ

واشنگٹن ۔ 6 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر بارک اوباما نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے اس وعدے کے پابند ہیں کہ اسرائیل کو ایران پر ہمیشہ فوجی سبقت حاصل رہے گی کیونکہ اسرائیل نے حالیہ فریم ورک نیوکلیئر معاہدہ پر کافی شوروغل مچایا تھا اور بادی النظر میں وہ امریکہ پر چراغ پا تھا۔ اوباما نے کہا کہ وہ اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نتن یاہو کے جذبات اور ان کو لاحق فکر کا احترام کرتے ہیں۔ تاہم اسرائیل کو میں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ وہ مستقبل میں بھی اس موقف میں ہوگا کہ وہ کسی بھی حملے کا منہ توڑ جواب دے سکے۔ اوباما نے کہا کہ وہ ایسا کوئی بھی وعدے کرنے تیار ہیں جہاں ہر ایک کو بشمول ایران یہ واضح کردیا جائے کہ مستقبل میں بھی اس موقف میں ہوگا کہ وہ کسی بھی حملے کا منہ توڑ جواب دے سکے۔ اوباما نے کہا کہ وہ ایسا کوئی بھی وعدہ کرنے تیار ہیں جہاں ہر ایک کو بشمول ایران یہ واضح کردیا جائے کہ مستقبل میں اگر کسی بھی ملک کے ذریعہ اسرائیل پر حملہ کیا گیا تو امریکہ اسرائیل کی جانب ہوگا۔ لہٰذا اسرائیل کیلئے اب ’’یہ زندگی میں ایک ہی بار والا موقع‘‘ جیسا موقف ہے اور اسے اپنانے میں اس کا کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ یاد رہیکہ نتن یاہو نے امریکہ اور دیگر پانچ بڑی طاقتوں کے ساتھ ایران کے نیوکلیئر معاہدہ کو ایک ’’خراب معاہدہ‘‘ قرار دیا تھا جس کا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اوباما کو اسرائیل کی تسلی کے لئے مندرجہ بالا بیان دینا پڑا تھا۔ یاد رہیکہ سوئزرلینڈ کے شہر لوزان میں ایران کے نیوکلیئر معاہدہ کیلئے ایک فریم ورک تیار کیا گیا ہے جو گذشتہ ہفتہ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر چھایا رہا جس کے ذریعہ ایران سے خواہش کی گئی ہیکہ وہ نیوکلیئر افزودگی میں کمی کرے تاکہ تحدیدات میں اسے راحت فراہم کی جاسکے۔ یعنی افزودگی مسدود کرنے کے عوض تحدیدات میں راحت۔ علاوہ ازیں ایران کی نیوکلیئر تنصیبات کا انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (IAEA) کے نگرانکار وقتاً فوقتاً معائنہ کرتے رہیں گے۔