ایران میں پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کا اعلان

تہران 25اپریل (سیاست ڈاٹ کام )ایران نے آج فوری اثر کے ساتھ پٹرول کی قیمت میں 75 فیصد کا اعلان کردیا ۔اس اعلان کا عرصہ سے انتظار کیا جارہا تھا تا کہ ملک کی تحدیدات سے بری طرح متاثر معیشت کی بحالی کیلئے توانائی کی سربراہی کو باقاعدہ بنایا جاسکے ۔ اضافہ نصف شب سے لاگوہوگیا ۔ یہ حکومت کے توانائی فراہم کرنے والی مصنوعات پر دی جانے والی تمام رعایتوں کے خاتمے کے منصوبہ کا دوسرا مرحلہ ہے ۔ برقی توانائی اور گھریلو گیس میں جاریہ ماہ کے اوائل میں 25 فیصد اضافہ ہوا ۔ یہ اضافہ بھی اسی پروگرام کا حصہ تھا۔ ایرانی60 لیٹر پٹرول رعایتی قیمت پر ماہانہ خریدنے کے مستحق ہیں۔ خبر رساں ادارہ ارنا کے بموجب پٹرول کی مقدار میں تخفیف اور قیمت میں اضافہ 4 ہزار ریال (12 امریکی سینٹ ) سے 7 ہزار ریالی (22 سینٹ) کیا گیا ہے۔اس کیلئے بازار میںڈالر کی شرح استعمال کی گئی ہے ۔

عام طور پر پٹرول کی قیمت میں اضافہ 7 ہزار ریال سے 10 ہزار ریالی فی لیٹر ہوگا جو 43 فیصد اضافہ کے مساوی ہے ۔ حکومت کے اقدامات کے تحت نیم رعایتی قیمت پر فروخت ڈیزل کی قیمت میں 1500 ریالی سے اضافہ کر کے 2500 ریال کردیا جائے گا یہ 60 فیصد اضافہ ہوگا۔ حکومت کا مقصد تمام توانائی کی قیمتوں کو آزاد کردینا اور توانائی کے استعمال میں تخفیف کرنا ہے جو عالمی اوسط سے کہیں زیادہ ہے۔صدر ایران حسن روحانی نے اعتراف کیا ہے کہ قیمت میںاس اضافہ سے دیگر اشیاء کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوجائے گا۔

صدر ایران کی پہلی سیاسی شکست
تہران 25اپریل (سیاست ڈاٹ کام )صدر ایران کا عہدہ سنبھال کے آٹھ ماہ بعد حسن روحانی کو پہلی بڑی سیاسی شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔ عوام نے غالب اکثریت کے ساتھ راست سرکاری امداد سے دستبردار ہونے کی ان کی اپیلیں مسترد کردی۔ چار لاکھ 55 ہزار ریال (14 امریکی ڈالر10 یورو) ماہانہ عوام کو ایک اسکیم کے تحت ادا کئے جاتے ہیں۔ جس کا آغاز ڈسمبر 2010 میںحسن روحانی کے پیشرو محمود احمدی نژاد نے کیا تھا ۔ یہ ادائیگی وسیع تر معاشی اصلاحات کا ایک حصہ ہے جن کا مقصد ملک کے عوامی رعایتی نظام پر نظر ثانی تھا ۔