ایران سے افزودہ یورینیم کی منتقلی، نیوکلیئر معاہدے میں اہم قدم

واشنگٹن ۔ 29 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کا کہنا ہے کہ ایران نے عالمی طاقتوں کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے کی شرائط کو پورا کرتے ہوئے بڑی مقدار میں افزودہ یورینیم کا ذخیرہ بیرونِ ملک منتقل کر کے ’اہم قدم‘ اْٹھایا ہے۔ پیر کو امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے یہ بیان ایران کی جانب سے 11 ٹن افزدہ یورینیم کی کھیپ روس کو روانہ کرنے کے بعد دیا ہے۔ ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان ایران کے نیوکلیئر پروگرام پر معاہدہ جاریہ سال جولائی میں ہوا تھا۔ جس کا مقصد ایران کی نیوکلیئر ہتھیار بنانے کی صلاحیت کو ختم کرنا ہے۔ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین طے پانے والے اس معاہدے کے تحت ایران اپنے افزودہ یورینیم کے ذخائر کو کم کرے گا اور یورینیم کی افزدگی کے لیے استعمال ہونے والے سینٹریفیوجز کی تعداد بھی کم کی جائے گی۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا کہ ایران کی جانب سے افزودہ یورینیم روس کو منتقل کرنے کے بعد اب ایران کو جوہری ہتھیار کی تیاری کے لیے ایندھن حاصل کرنے میں پہلے سے تین گنا زیادہ وقت درکار ہو گا۔ جان کیری نے کہا کہ میں یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس کر رہا ہوں کہ ایران کی نیوکلیئر معاہدے کے تحت اہم شرائط پر عمل درآمد سے جوہری معاہدے میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔