ایران دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے والا نمبر ایک ملک : ٹرمپ

واشنگٹن ۔ یکم ؍ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ایرانی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ملک گیر پیمانے پر جو احتجاج ہورہے ہیں، ایسی صورتحال میں انٹرنیٹ روابط کو ختم کردینا دانشمندی نہیں جبکہ ایران دہشت گردی کو ہوا دینے والا اور سرپرستی کرنے والے ممالک کی فہرست میں سب سے اوپر ہے۔ یہی نہیں بلکہ ہر گھنٹے میں انسانی حقوق کی پامالی بھی کی جارہی ہے۔ ٹرمپ نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا کہ انٹرنیٹ روابط بند کردینے کا مطلب یہی ہیکہ احتجاجی باہمی روابط نہ رکھ سکیں اور ان میں کوئی مواصلاتی تبادلہ نہ ہوسکے۔ قبل ازیں ٹرمپ نے ایک اور ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران میں جو احتجاج ہورہے ہیں اور انسانی حقوق کی جس طرح خلاف ورزی ہورہی ہے، امریکہ نے ان واقعات پر گہری اور قریبی نظر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بالآخر ایرانی عوام کو عقل آ گئی اور انہیں پتہ چل گیا ہیکہ کس طرح انکی دولت کا سرقہ کرتے ہوئے اسے دہشت گردی کو فروغ دینے میں استعمال کیا جارہا ہے۔ جب پانی سر سے اونچا ہوجاتا ہے تو ہاتھ پاؤں مارنا ہی پڑتا ہے۔ ایرانی عوام کیساتھ بھی یہی ہوا اور اب وہ سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ یاد رہیکہ ٹرمپ کے ٹوئیٹس کے بعد وائیٹس ہاؤس سے جاری ایک بیان میں بھی ایرانی احتجاجیوں کیساتھ اظہاریگانگت کیا گیا۔ وائیٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری سارہ سینڈرس نے گذشتہ شب ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی عوام نے جس طرح پرامن طور پر اپنی ناراضگی اور برہمی کا اظہار کیا، ہم اس کی تائید کرتے ہیں۔ ان کی جو شکایات اور مطالبات ہیں، ان پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اظہارخیال کی آزادی ہر ایک کا بنیادی حق ہے اور بم ایسی کسی بھی کارروائی کی مذمت کرینگے جو سنسر شپ کی وجہ بنتی ہو۔ اب حالت یہ ہیکہ ایرانی حکومت کو خود اس کی عوام سے زبردست آزمائش کا سامنا ہے۔ ہم دعا کرتے ہیں کہ اظہارخیال آزادی اور انسانی حقوق کی جیت ہو۔ دوسری طرف نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق احتجاج کے دوران دو افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ صدر ایران حسن روحانی نے عوام سے اپیل کی ہیکہ وہ تشدد کا راستہ اختیار نہ کریں۔