تہران ، 23 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) یوم خواتین کے موقع پر ایران کی خاتون اول کی طرف سے شمالی تہران کے ” پوش” علاقے میں رکھے گئے عشائیہ پر ایرانی شدت پسند صدر روحانی کو مسلسل سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ یہ تقریب ” آل ویمن پارٹی ” کے نام سے سابق شاہ ایران کے محل میں منعقد کی گئی تھی۔ روحانی کے مخالفین نے اس مہنگے عشائیے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی عوام مالی مشکلات کا شکار ہیں جبکہ صدر نے خود کو نازو نعم کے ماحول میں رکھا ہوا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے ” کیا کوئی ایسا شخص عوام کو سادگی اورمالی قربانی کی تلقین کر سکتا ہے جو سرکاری افسران کو ایسی پر تعیش پارٹی میں آنے کی دعوت دیتا ہو۔ ایرانی پارلیمنٹ کے رکن کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں پارلیمنٹ کے گیارہ ارکان نے ایک درخواست پر دستخط کئے ہیں جس میں ڈاکٹر حسن روحانی کو اس فضول خرچی پر سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے، تاہم صدر روحانی کے دفتر نے ایک بیان میں اس تنقید کو مسترد کر دیا ہے اور کہا کہ یہ بہت افسوسناک ہے کہ ایک تقریب کو بھی سیاست کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔