واشنگٹن، 8فروری (سیاست ڈاٹ کام) امریکی انتظامیہ ایک ایسی تجویز پر غور کر رہا ہے جس کے تحت ایران کے سب سے طاقتور سیکورٹی ادارے اسلامی ریوولیوشنری گارڈ کور(آئی آر جی سی ) کو دہشت گرد تنظیم کی فہرست میں ڈالا جا سکتا ہے ۔ امریکی حکام نے یہ اطلاع دی ہے ۔حکام کے مطابق اس معاملے میں امریکی حکومت نے کئی ایجنسیوں سے تبادلہ خیال کیا ہے اور اگر اس تجویز کو نافذ کیا گیا تو آئی آر جی سی پر پابندی لگائی جا سکتی ہے ۔ یہ تنظیم سب سے مضبوط ہے اور ایران کی اقتصادیات اور سیاسی میدان میں اس کا کافی دخل ہے ۔اگر اس تجویز کو عملی شکل دی جاتی ہے تو اس سے عراق میں دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے خلاف امریکی جدوجہد اور زیادہ پیچیدہ ہو جائے گی کیونکہ وہاں کے شیعہ ملیشیا کو ایران اور آئی آر جی سی کی حمایت حاصل ہے اور یہ سنی جہادی گروپوں کے خلاف جدوجہد کر رہیں ہیں ۔قابل ذکر ہے کہ آئی آر جی سی سے منسلک درجنوں ادارے اور لوگوں کو امریکہ نے پہلے ہی محدود فہرست میں ڈال رکھا ہے ۔ سال 2007 میں امریکی وزارت خزانہ نے اس تنظیم سے منسلک قدس فورس کو دہشت گردی کے لیے مالی امداد دینے کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا تھا لیکن اگر اب پوری تنظیم کو ہی دہشت گرد قرار دیا جاتا ہے تو اس کے کافی وسیع نتائج ہوں گے جس میں گزشتہ سال ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری معاہدہ اور دیگر مسئلے متاثر ہو سکتے ہیں۔صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی قیادت والانیا امریکی انتظامیہ ایران کو امریکی مفادات کے لئے سب سے زیادہ خطرہ مانتا ہے اور اب وہ اس سمت میں کچھ پختہ قدم اٹھانے کے لئے کوئی نہ کوئی بہانہ تلاش کر رہے ہیں۔ تاہم بعض امریکی حکام کا خیال ہے کہ آئی آر جی سی پر پابندی لگانے سے حالات اور بھڑک سکتے ہیں اور اس سے بنیاد پرست مسلم رہنماؤں کو امریکہ کے خلاف متحد ہونے میں مدد مل سکتی ہے ۔