اہم قائدین جو اَنڈوں اور جوتوں کا نشانہ بنے

کینبرا (آسٹریلیا)۔ 8 مئی (سیاست ڈاٹ کام) آسٹریلیا میں انتخابی مہم کے دوران وزیراعظم ا سکاٹ موریسن پر خاتون نے انڈے سے حملہ کیا ہے تاہم وہ اس میں بچ نکلے۔ منگل کو نیو ساؤتھ ویلز میں انتخابی مہم میں ایک خاتون نے آسٹریلیائی وزیراعظم کے سر پر انڈا مارا تاہم نشانہ چوک گیا۔نیو سائوتھ ویلز پولیس کے مطابق وزیراعظم پر حملہ کرنے والی 25 سالہ خاتون کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ کسی سیاست دان یا مشہور شخصیت پر اس طرح کا حملہ پہلی بار نہیں ہوا۔ ماضی میں بھی کئی اہم شخصیات پر جوتوں، تھپڑوں اور انڈوں سے حملے کیے جا چکے ہیں۔اس تحریر میں ہم ماضی میں پیش آنے والے ایسے ہی چند اہم واقعات کا جائزہ لیتے ہیں۔
l 14 دسمبر 2008 کو عراقی دارالحکومت بغداد میں نیوز کانفرنس میںامریکی صدر جارج ڈبلیو بش پر جوتوں سے حملہ کیا گیا جس میں وہ بچ گئے ۔بش پر اپنے دونوں جوتے پھینکنے والے عراقی صحافی منتظر الزیدی کو حراست میں لیا گیا تھا۔
l پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف کا شمار بھی ان سیاست دانوں میں ہوتا ہے جن پر جوتے سے حملہ کیا گیا۔نواز شریف کو 11 مارچ 2018ء کو جامعہ نعیمیہ لاہور میں خطاب کرتے ہوئے جوتا مارا گیا۔ حملہ آور نے ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی کا الزام مسلم لیگ (ن) کی حکومت پر لگایا تھا۔پولیس نے واقعے کے بعد حملہ آور اور اس کے دو ساتھیوں کو گرفتار کیا۔
l 16 مارچ 2019 کو نیوزی لینڈ حملوں پر مسلمانوں کیخلاف بیان دینے والے ایک آسٹریلوی سینیٹر کے سر پر انڈا پھوڑ دیا گیا تھا۔آسٹریلوی سینیٹر فریزر ایننگز میلبورن شہر میں میڈیا سے بات کررہے تھے جب ان کے پیچھے کھڑے ایک نوجوان نے ہاتھ میں پکڑا انڈا ان کے سر پر دے مارا۔حملہ آور نوجوان کا نام ولیم کونولی تھا جو بعد میں ’ایگ بوائے‘ کے نام سے مشہور ہو گیا۔
l سابق امریکی وزیر خارجہ ہلاری کلنٹن پر بھی 2014ء میں جوتے سے حملہ کیا گیا۔ایک خاتون نے ہلاری پر اس وقت حملہ کیا جب وہ لاس ویگاس ہوٹل میں لیکچر دے رہی تھیں۔خاتون حملہ آور کا نشانہ خطا گیا تھا۔
l پاکستانی سابق فوجی صدر پرویز مشرف پر 2011ء میں لندن میں ایک تقریب میں جوتا پھینکا گیا۔ مشرف لندن میں اپنے حامیوں کی ایک تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ حملہ آور کا جوتا پرویز مشرف کو نہ لگ سکا۔ سکیورٹی حکام نے حملہ آور کو حراست میں لے لیا تھا۔