عدالت میں مفاد عامہ کی درخواست ‘ حکومت سے جواب طلبی
حیدرآباد 23 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) یہ واضح کرتے ہوئے گاڑیوں کے سائرن وغیرہ صرف ہنگامی حالات میں بجائے جانے چاہئیں نہ کہ خود ساختہ اہم شخصیتوں کی آمد و رفت کیلئے ایک مفاد عامہ کی درخواست حیدرآباد ہائیکورٹ میں داخل کی گئی ہے ۔ ایڈوکیٹ ونیت دھاندا نے یہ درخواست دائر کی ہے اور عدالت سے استدعا کی کہ وہ اس سلسلہ میں ریاستی حکومت کیلئے احکام جاری کرے تاکہ صوتی آلودگی پر قابو پایا جاسکے اور شہر میں ٹریفک جام سے بچا جاسکے ۔ درخواست گذار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ حکومت ‘ پولیس ‘ پولیوشن کنٹرول بورڈ کو ہدایت جاری کی جائے اور حکومتی عہدیداروں اور خود ساختہ قائدین و سیاستدانوں کی گاڑیوں سے سائرن وغیرہ کے بجائے جانے کی روک تھام کرے ۔ چیف جسٹس ٹی بی رادھا کرشنن اور جسٹس وی راما سبرامنین پر مشتمل بنچ نے اس درخواست کی سماعت کی اور حکومت کے وکیل کو ہدایت دی کہ وہ اس سلسلہ میں سپریم کورٹ کے احکام اور اس کے بعد مرکز کی جانب سے جاری کردہ سرکلرس وغیرہ کو عدالت میں پیش کریں۔ بنچ نے ریاستی حکومت سے بھی کہا کہ وہ مختلف تقاریب میں پیدا ہونے والی آوازوں کا جائزہ لے اور یہ فیصلہ کرے کہ کس حد تک اس کی اجازت دی جاسکتی ہے ۔ بنچ نے ریاستی حکومت کو اس سلسلہ میں جواب داخل کرنے کیلئے دو ہفتوں کا وقت دیا ہے ۔