حیدرآباد ۔ 8 ۔ اپریل : ( پی ٹی آئی ) : آندھرا پردیش میں آئندہ منعقد ہونے والے انتخابات میں یہ بات خاص طور پر دیکھی جارہی ہے کہ پارٹی خطوط سے بالاتر اہم سیاسی قائدین کے قریبی رشتہ دار سیاسی میدان میں اترتے ہوئے انتخابی مقابلہ کرنے آمادہ ہیں ۔ آنجہانی چیف منسٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی کے فرزند ، وائی ایس جگن موہن ریڈی ، جنہوں نے کانگریس کے ساتھ اختلافات کے بعد وائی ایس آر کانگریس پارٹی قائم کی ہے ۔ ان کی پارٹی کے لیے جو کہ سیما آندھرا میں ایک بڑی فورس ہے ، مہم چلا رہے ہیں ۔ ان کی ہمشیرہ شرمیلا ، جنہوں نے اس وقت ایک ریاست گیر پدیاترا شروع کی تھی جب جگن موہن ریڈی جیل میں تھے ، امکان ہے کہ حلقہ لوک سبھا وشاکھا پٹنم سے پارٹی کی امیدوار ہوں گی ۔ ایک اور قریبی رشتہ دار جو انتخابات میں مقابلہ کررہے ہیں ٹی آر ایس کے صدر کے چندرشیکھر راؤ کے فرزند کے ٹی رامار او ہیں ان کے علاوہ کے سی آر کی دختر کویتا بھی انتخابی مقابلہ کررہی ہیں ۔ کے ٹی راما راؤ جو رکن اسمبلی رہ چکے ہیں دوبارہ سرسلہ سے انتخابی مقابلہ کررہے ہیں اور ان کی بہن کو حلقہ لوک سبھا نظام آباد سے پارٹی امیدوار بنایا گیا ہے ۔ چندرشیکھر راؤ کے بھانجے ٹی ہریش راؤ جو ایم ایل اے رہ چکے ہیں دوبارہ ضلع میدک میں حلقہ اسمبلی سدی پیٹ سے مقابلہ کریں گے ۔ تلگو دیشم پارٹی صدر این چندرا بابو نائیڈو کے فرزند لوکیش امکان ہے کہ جلد ہی پارٹی کی مہم میں سرگرم رول ادا کریں گے ۔ مرکزی وزیر چرنجیوی کے چھوٹے بھائی پون کلیان نے انتخابات سے عین قبل جناسینا پارٹی قائم کرتے ہوئے وزارت عظمیٰ کے عہدہ کے لیے نریندر مودی کی امیدواری کی تائید کی ہے ۔ لیکن وہ انتخابی مقابلہ کرنے سے گریز کررہے ہیں ۔ سابق وزیر پی سبیتا ریڈی کے فرزند پی کارتیک ریڈی حلقہ لوک سبھا چیوڑلہ سے کانگریس پارٹی کے امیدوار ہیں لیکن ان کی والدہ انتخابات میں مقابلہ نہیں کررہی ہیں ۔۔