اہل قلم خواتین کو ’ تاریخ ‘ تہذیبی پس منظر کے ساتھ مرتب کرنے کا مشورہ

ادارہ ادبیات اردو میں تقریب عید ملاپ و محفل لطیفہ گوئی ، پروفیسر ایس اے شکور کا خطاب
حیدرآباد ۔ 28 ۔ جولائی : ( پریس نوٹ) : ادارہ ادبیات اردو میں شعبہ خواتین ادارہ ہذا کے زیر اہتمام تقریب عید ملاپ و محفل لطیفہ گوئی منعقد ہوئی ۔ پروفیسر ایس اے شکور معتمد عمومی ادارہ ادبیات اردو نے محفل میں شرکت کی ۔ انہوں نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ خواتین علم و ادب کے میدان میں کارہائے نمایاں انجام دیتی آرہی ہیں ۔ علاقائی ادب کی تاریخیں تو بہت سی منظر عام پر آچکی ہیں اب ضرورت اس بات کی ہے کہ اردو ادب میں خواتین اہل قلم تاریخ ، تہذیبی پس منظر کے ساتھ مرتب کی جائے ۔ معتمد عمومی نے اپنی اور ادارہ ادبیات اردو کی جانب سے عید کی مبارکباد پیش کیا اور کہا کہ ادارے میں کئی شعبہ ہیں جیسے شعبہ امتحانات تاریخی مخطوطات و انتہائی قیمتی نوادرات کا میوزیم اور قیمتی رسائل پر مبنی لائبریری و شعبہ خطاطی و گرافک ڈیزائن موجود ہے ۔ جہاں ملک اور بیرون ملک سے آئے ہوئے تشناگان علم کی پیاس بجھاتی ہے ۔ انہی شعبوں میں ایک شعبہ خواتین بھی ہے جو ادارے کا ایک فعال شعبہ ہے جس کے پروگرام عام ڈگر سے کچھ مختلف ہی ہوتے ہیں جس کا مقصد خواتین کی علمی ادبی اور تہذیبی صلاحیتوں کو متحرک کرنا ہے ۔ مہمان خصوصی محترمہ اودھیش رانی نے بھی دلچسپ لطیفے سنائے ۔ محترمہ نسیمہ تراب الحسن ، محترمہ انیس عائشہ ، محترمہ تسنیم جوہر ، محترمہ ممتاز جہاں ، محترمہ عشرت چاند سلطانہ ، محترمہ عزیزہ محبوب ، محترمہ خیر النساء علیم ، محترمہ عاصمہ خلیل ، محترمہ نصرت ریحانہ نے دلچسپ انداز میں لطیفے سناکر محفل کو زعفران زار کردیا ۔ پروفیسر اشرف رفیع نے صدارتی تقریر کے بعد کچھ لطیفے سنائے ۔ محترمہ نکہت آراء شاہین نے پر لطف لطائف کے ساتھ نظامت کے فرائض انجام دئیے ۔ اس تقریب میں شرکا کی شیرخورمہ اور دیگر لوازمات کے ساتھ ضیافت کی گئی 27 جولائی چہارشنبہ یہ خوش گوار محفل 11 بجے دن شروع ہوئی اور ایک بجے دن اختتام پذیر ہوئی ۔۔