اسلام آباد ۔ 5 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے مسلکی گروپ کے ایک سابق قائد کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے منافرت انگیز تقاریر اور غیرقانونی طور پر ہتھیار رکھنے کی پاداش میں 6 ماہ کی سزائے قید سنائی ہے جو دراصل گذشتہ سال ڈسمبر میں پشاور کے اسکول میں ہوئے طالبان کے خونریز حملے کے تقریباً ایک سال مکمل ہونے اور مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے کی ایک مہم کا حصہ ہے۔ اہلسنت و الجماعت (ASWJ) کے سابق صدر مفتی تنویر عالم فاروقی کو راولپنڈی کی ایک عدالت نے یہ سزاء سنائی اور قید کے علاوہ 50,000 روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔ انہیں ترامی چوک سے گذشتہ سال ڈسمبر میں گرفتار کیا گیا تھا اور ان کے قبضۃ سے غیرقانونی ہتھیار بھی ضبط کئے گئے تھے۔ شیعہ مخالف تقاریر کرنے پر وہ پولیس کو پہلے سے ہی مطلوب تھے۔