2700 پلرس کا کام مکمل ، میٹرو ریل ، ایل اینڈ ٹی ذرائع
حیدرآباد ۔ یکم ۔ جنوری : ( رتنا چوٹرانی ) : حیدرآباد میٹرو ریل اورا یل اینڈ ٹی کے اعلی ذرائع نے کہا کہ شیڈولڈ کے مطابق کام انجام دئیے جانے پر سال 2015 اگادی کے موقع پر عوام کے لیے ناگول تا مٹوگوڑہ میٹرو ریل کا آغاز کردیا جائے گا ۔ ذرائع نے بتایا کہ ناگول ، مٹوگوڑہ 8 کلومیٹر ریلوے لائن کا کام اس سال مکمل ہوجائے گا ۔ جب کہ ریلوے حکام ٹسٹ انجام دیں گے ۔ ذرائع نے بتایا کہ شیڈولڈ کے مطابق اوپل ڈپو میں 86 فیصد جب کہ میاں پور ڈپو میں 68 فیصد کام کی تکمیل ہوچکی ہے ۔ بتایا گیا کہ اوپل ، میاں پور اور قطب اللہ پور ڈپوز کے تحت 1100 فاونڈیشنس اسٹون رکھے جاچکے ہیں ان میں 2700 پلرس کا کام مکمل ہوچکا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ اب تک ایل اینڈ ٹی نے 3100 کروڑ کے مصارف سے تعمیری کام انجام دئیے ہیں ۔ جب کہ حیدرآباد میٹرو ریل نے مختلف کاموں کے لیے 900 کروڑ روپئے کے مصارف کئے ہیں ۔ بتایا گیا کہ کام شیڈولڈ کے مطابق جاری ہے تاہم ٹرام وے ایکٹ کے تحت میٹرو ریل اور شہریوں کی جانب سے چند کیس درج ہیں ۔۔
چیف منسٹر کرن کمار اپنے قول و فعل سے ناواقف، ذہنی توازن بگڑگیا
جی سکھیندر ریڈی اور پونم پربھاکر کی شدید تنقیدیں
حیدرآباد۔ یکم جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ کے کانگریس قائدین نے ریاستی وزیر ڈی سریدھر بابو کا قلمدان تبدیل کرنے پر چیف منسٹر کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کی شکایت پارٹی ہائی کمان سے کی جائے گی۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ جی سکھیندر ریڈی نے کہا کہ 3 جنوری سے اسمبلی میں تلنگانہ مسودہ بل پر بحث ہونے والی ہے، اس سے دو دن قبل چیف منسٹر نے علاقہ تلنگانہ کی نمائندگی کرنے والے وزیر سیول سپلائز و امور مقننہ سریدھر بابو کا قلمدان تبدیل کرتے ہوئے ان کی جگہ متحدہ آندھرا کے حامی شیلجہ ناتھ کو امور مقننہ کا وزیر بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کا فیصلہ کیا ہے، اگر کسی کو پارٹی کا فیصلہ قبول نہیں ہے تو اسے اپنے عہدہ سے مستعفی ہوجانا چاہئے، جب کہ وزارت کا قلمدان تبدیل کرنے سے علحدہ ریاست کی تشکیل نہیں روکی جاسکتی، بلکہ اس میں شدت پیدا ہوگی۔ کریم نگر کے کانگریس رکن پارلیمنٹ پونم پربھاکر نے چیف منسٹر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کرن کمار ریڈی کا ذہنی توازن بگڑ چکا ہے، اس وقت انھیں اپنے قول و فعل کا اندازہ نہیں ہے۔ دریں اثناء سابق ریاستی وزیر ٹی جیون ریڈی نے چیف منسٹر کے فیصلہ کو غلط قرار دیتے ہوئے پارٹی ہائی کمان سے سخت نوٹ لینے اور کرن کمار ریڈی کو چیف منسٹر کے عہدہ سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔