اکھلیش کو بھی خاندانی لڑائی سے شکست کا اعتراف

لکھنؤ۔ 26 ۔اپریل (سیاست ڈاٹ کام) سماج وادی پارٹی کے صدر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے آج عوامی سطح پر پہلی بار تسلیم کیا کہ خاندانی لڑائی بھی ریاستی اسمبلی انتخابات میں ان کی پارٹی کی ہار کی وجہ بنی ۔یادو نے آج یہاں نامہ نگاروں سے کہا،’’میں یہ مانتا ہوں کہ پارٹی کی شکست کی وجوہات میں ایک وجہ خاندانی لڑائی ہے ، لیکن یہ بھی صحیح ہے کہ ان کے خاندان کی لڑائی کو میڈیا میں زیادہ نمایاں کیا گیا۔ کس خاندان میں جھگڑا نہیں ہوتا، لیکن میرے خاندان کے جھگڑے کو خوب دکھایا اور چھاپا گیا۔ ‘‘ایک سوال کے جواب میں اکھلیش نے سوال پوچھنے والے صحافی سے کہا،’’کیا آپ نے پارٹی کا آئین پڑھا ہے ۔ الیکشن کمیشن کے ضوابط کو پڑھا ہے ۔‘‘ان سے پوچھا گیا تھا کہ تین ماہ میں پارٹی کے صدر کا عہدہ ملائم سنگھ یادو کو سونپنے کی بات آپ نے کہی تھی۔ واضح ر ہے کہ انصاری برادران کو گزشتہ جون میں پارٹی میں شامل کئے جانے کے بعد سے پارٹی میں پیدا ہوا تنازعہ عروج پر پہنچ گیا تھا۔عالم یہ تھا کہ کئی موقعوں پر اکھلیش کے حامیوں نے ملائم سنگھ یادو اور شیو پال سنگھ یادو کے خلاف بھی نعرے بازی کر ڈالی۔ قریب چھ ماہ تک یادو خاندان تنازعہ شہ سرخیوں میں رہا۔