ضیاء گوڑہ کے نوجوان کی ذہنی حالت ٹھیک نہ ہونے پولیس کا ادعا
حیدرآباد۔ 27 جولائی (سیاست نیوز) سنسنی خیز منشیات کیس کی تحقیقات کرنے والے اکسائز انفورسمنٹ ڈائریکٹر اکون سبھروال کو دھمکی آمیز ٹیلی فون حیدرآباد سے ہی وصول ہوا تھا۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ سبھروال کو فون پر دھمکی ملی تھی جس میں منشیات کی تحقیقات کو روک دینے پر زور دیا گیا تھا، بصورت دیگر ان کے خاندان کو نقصان پہونچانے کی دھمکی دی گئی تھی جس کی سبھروال نے انٹلیجنس چیف سے شکایت کی تھی۔ اس پر بھی کافی تنازعہ ہوگیا تھا۔ کانگریس کے سابق وزیر ڈی ناگیندر اور تلگو دیشم کے رکن اسمبلی ریونت ریڈی نے سخت تنقید کرتے ہوئے ایک پولیس آفیسر کو معقول سکیورٹی فراہم کرنے میں ناکام ہونے کا حکومت پر الزام عائد کیا تھا۔ ڈی جی پی انوراگ شرما نے دھمکی آمیز ٹیلیفون پر ردعمل کا اظہار کیا تھا۔ ٹیلیفون کہاں سے وصول ہوا ہے۔ اس کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ ضرورت پڑنے پر اکون سبھروال کے ساتھ ان کے ارکان خاندان کی سکیورٹی میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔ انٹلیجنس عہدیداروں نے آئی پی ایڈریس کی بنیاد پر تحقیقات شروع کی ہے جس پر اس بات کا علم ہوا ہے کہ یہ دھمکی آمیز فون ضیاء گوڑہ سے وصول ہوا ہے۔ ایک 25 سالہ نوجوان نے 2 فون نمبرات سے نیٹ کالس کا استعمال کرتے ہوئے اکون سبھروال کو دھمکی دی ہے۔ اس کو تحویل میں لے کر پولیس مزید تفتیش کررہی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ اس نوجوان کی دماغی حالت صحیح نہیں ہے۔ پوچھ تاچھ میں نوجوان نے پولیس کو بتایا کہ منشیات ریاکٹ کے معاملے میں اکون سبھروال نے چند تعلیمی اداروں کا انکشاف کیا ہے جس میں ان کے رشتہ داروں کا بھی ایک تعلیمی ادارہ شامل ہے، جس میں ان کے ارکان خاندان کے بچے بھی زیرتعلیم ہیں۔ تعلیمی اداروں کے انکشاف سے رشتہ داروں کے بچوں کی بدنامی ہوئی ہے۔ نوجوان نے پوچھ تاچھ میں جو بھی جوابات دیئے ہیں، وہ اطمینان بخش نہیں ہے تاہم پولیس مزید تحقیقات کررہی ہے۔