سابق رکن اسمبلی مسلمانوں میں کافی مقبول ، مثالی عوامی خدمات
حیدرآباد ۔ 31 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز) : حلقہ اسمبلی ملکاجگیری سے سال 2009 میں کانگریس پارٹی سے مقابلہ کرتے ہوئے اکولہ راجندر نے پرجا راجیم کے امیدوار کو 15 ہزار ووٹوں کی اکثریت سے شکست دے کر کامیابی حاصل کی تھی ۔ ان کے 5 سال کے عرصے میں ملکاجگیری کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے جو اقدام کئے تھے قابل ستائش ہے ۔ ملکاجگیری میں پینے کاپانی کا سنگین مسئلہ تھا جو انہوں نے 338.54 کروڑ میں پینے کے پانی کا مسئلہ حل کیا ۔ 150 کروڑ کی لاگت سے سی سی روڈ ، انڈر گراونڈ ڈرینج ، کمیونٹی ہال ، پارکس اور مسلم قبرستان کی ترقیاتی کام انجام دئیے ۔ 32.50 کروڑ کی لاگت سے انڈر ریلوے برج کی تعمیر کیا ۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ 18.76 کروڑ میں اتم نگر علاقے میں مزید ایک انڈر ریلوے برج قائم کیا اور ضلع پریشد اسکول کا بھی قیام خواتین تنظیموں کے لیے قرضہ جات کی منظوری ، 10 ہزار سے زائد افراد کو گیاس کی منظوری اور ملکاجگیری میں ایک حساس مسئلہ تھا ۔ برقی کے وائر سڑکوں پر گرنے سے راتوں کے وقت عوام کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا تھا ۔ اس کے لیے 10.61 کروڑ کی لاگت سے 33kv الیکٹرک سب اسٹیشن مرزا گوڑہ میں منظور کیا ۔ سرکاری دواخانے میں 50 پلگوں سے مفت علاج کا اسکیم بھی منظور کیا تھا جو 9.99 کروڑ سے کیا تھا ۔ اور واٹر ریزوائر اندرا مہیلا بھون اور گورنمنٹ ڈگری کالج ایک مزید کمیونٹی ہال کے علاوہ کئی اسکیمات انجام دئیے تھے ۔ جو عوام اسے ہمیشہ سے یاد کررہی ہے ۔ سال 2014 سے 2018 کے درمیان ایسا کوئی کام انجام نہیں پایا جو اکولہ راجندر کے موجودگی پر کیا گیا تھا ۔ عوام کا کہنا ہے کہ اگر آکولہ راجندر کو اگر اس بار کانگریس پارٹی حلقہ اسمبلی ملکاجگیری سے امیدوار منتخب کریں گے تو انہیں بھاری اکثریت سے کامیاب بنائیں گے ۔ یہاں پر جملہ چار لاکھ سے زائد رائے دہندوں کی تعداد ہے جس میں مسلمانوں کا فیصلہ کن ثابت ہوگا جب کہ 14.6 مسلم آبادی شامل ہے ۔ اسی طرح 44.6 بی سی طبقات موجود ہے ۔ اگر انہیں کانگریس پارٹی منتخب کریں گے تو حلقہ ملکاجگیری سے کامیاب ہوں گے کیوں کہ یہ بی سی طبقے سے تعلق رکھتے ہیں ۔۔