احمد آباد 6 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) یہاں پوٹا کی ایک عدالت نے اکشر دھام مندر حملہ کیس میں مابقی دو ملزمین کو بھی بری کردیا ۔ تین ہفتے قبل سپریم کورٹ نے چھ ملزمین کو بری کردیا تھا اور استغاثہ کی جانب سے ان پر سازش میں ملوث رہنے کا الزام مسترد کردیا ہے ۔ خصوصی پوٹا ( انسداد دہشت گرد سرگرمیاں ) عدالت کی جج گیتا گوپی نے ماجد پٹیل عرف عمرجی اور شوکت اللہ غوری کو بری کردیا اور کہا کہ اکشر دھام مندر پر 24 ستمبر 2002 کو جو حملہ ہوا تھا اس میں یہ دونوں ملکوث نہیں رہے ہیں۔ نہ ہی انہوں نے اس کی سازش کی تھی ۔ اس حملہ میں 30 افراد ہلاک ہوئے تھے ۔ سٹی کرائم برانچ کی جانب سے ان دونوں پر سازش کا الزام عائد کیا گیا تھا اور یہ چھ سال سے سابرمتی جیل میں قید تھے ۔ سپریم کورٹ کے فیصلے سے اثر قبول کرتے ہوئے پوٹا کی عدالت نے بھی گواہ اشفاق بھاؤنگری کے بیان کو قبول نہیں کیا ہے ۔ ماجد پٹیل پر الزام تھا کہ اس نے اس حملہ کیلئے فنڈز جمع کئے ہیں۔ اسے 2008 میں گجرات کے ضلع بھڑوچ سے گرفتار کیا گیا تھا
جبکہ شوکت اللہ غوری کو حیدرآباد سے اسی سال گرفتار کیا گیا تھا ۔ قبل ازیں سماعت کے دوران استغاثہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیا اور کہا کہ سپریم کورٹ نے بھاونگری کے بیان کو قبول کرنے سے انکار کردیا ہے اور اس نے ملزمین کے خلاف سازش کے الزامات قبول نہیں کئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے ریاستی ایجنسی کے موقف کی تائید نہیں کی ہے اور سازش کے پہلو کو قبول کرنے سے انکار کردیا ہے ۔ خصوصی پبلک پراسکیوٹر ایچ ایم دھرو نے یہ بات پوٹا عدالت میں بتائی ۔ دھرو نے کہا کہ عدالت نے گواہ اشفاق بھاؤنگری کے بیان کو قبول نہیں کیا ہے جبکہ استغاثہ کا سارا دار و مدار اسی پر تھا ۔ ملزمین کی جانب سے پیش ہونے والے وکلا ایم ایم شیخ اور خالد شیخ نے کہا کہ پٹیل اور غوری کو اس کیس میں غلط پھنسایا گیا ہے ۔ سپریم کورٹ کی ایک ڈویژن بنچ نے 16 مئی کو اسی کیس کے چھ دوسرے ملزمین کو بری کردیا تھا جن میں دو سزائے موت کا سامنا کر رہے تھے ۔ جن ملزمین کو بری کیا گیا تھا ان میں الطاف ملک ‘ عبدالمیاں قادری ‘ محمد حنیف شیخ اور چاند خان عرف شان میاں بھی شامل ہیں۔ یہ لوگ دس سال سے عمر قید کے درمیان کی سزائیں مختلف عدالتوں میں کاٹ رہے تھے ۔