اکشردھام مقدمہ کے بے قصور ملزم کو مودی سے اُمید

ممبئی ۔ 26 مئی ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) اکشردھام دہشت گرد حملے میں 52 سالہ آدم بھائی اجمیری کو8 اگست 2003 کو پوٹا کے تحت گرفتار کیا گیا اور 11 سال کے بعد انھیں کوئی ٹھوس ثبوت نہ ہونے کی بناء عدالت نے رہا کردیا۔ اجمیری نے بتایا کہ گاندھی نگر میں واقع اکشردھام مندر کو وہ کبھی نہیں گیا اور وہ رکشہ راں بھی نہیں ہے لیکن دہشت گردی کے جھوٹے لیبل نے اُسے اور اُس کے ارکان خاندان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ۔ اجمیری کے مطابق گرفتاری کے دوسرے دن سے اُن کا لڑکا جو دوم جماعت میں تھا اسکول جانا بند کردیا کیونکہ اُسے کلاس میں الگ تھلگ کردیا گیاتھا ۔ اجمیری پر جیش محمد کے دو کارکنوں کو بھی آٹورکشا میں بھی لے جانے اور مندر پر حملے کے منصوبے میں مدد کا الزام تھا ۔ پوٹا عدالت نے جولائی 2006 ء میں اجمیری کو سزائے موت سنائی تھی لیکن سپریم کورٹ نے اُسے اور دیگر 5 کو ناکافی شواہد کے بنا بری کردیا ۔ اُس نے توقع ظاہر کی کہ نئے وزیراعظم نریندر مودی ان تمام سے انصاف کریں گے ۔

احمدآباد اور بیجاپور میں فرقہ وارانہ جھڑپیں
احمدآباد۔ 26 مئی ۔ ( سیاست ڈاٹ کام) مودی کی حلف برداری کے موقع پر اُن کی ریاست گجرات میں فرقہ وارانہ جھڑپ ہوئی ۔ عہدیداروں کے مطابق ہندو مسلم ہجوم کے مابین جھڑپ میں کئی دوکانات اور گاڑیوں کو آگ لگادی گئی اور ایک دوسرے پر سنگباری کے واقعات بھی پیش آئے ۔ احمدآباد جوائنٹ کمشنر پولیس منوج ششی دھر نے کہا کہ تشدد کو روکنے کے لئے آنسو گیس کا استعمال کیا گیا جس میں 4 افراد زخمی ہوئے ۔ انھوں نے بتایا کہ شادی کی بارات کے دوران دو کاروں میں ٹکر ہوگئی جس میں ایک میں ہندو اور دوسرے میں مسلم سوار تھے ۔ دیکھتے ہی دیکھتے یہ لڑائی شدت اختیار کرگئی ۔ دوسری طرف بیجاپور میں بھی بی جے پی کی جانب سے منعقد کی گئی کامیابی کی ریالی کے دوران دو فرقوں میں جھڑپ ہوگئی ۔