بھوبنیشور۔/7اگسٹ، ( سیاست ڈاٹ کام ) سیلاب کا پانی دریائے مہاندی کے ڈیلٹا علاقوں تک پھیل گیا ہے جبکہ مسلسل بارش اور سیلاب کی وجہ سے مہلوکین کی تعداد 34ہوگئی ہے۔ دریں اثناء خصوصی ریلیف کمشنر نے اعداد و شمار بتاتے ہوئے کہا کہ اڈیشہ کے 23اضلاع میں 89بلاکس کے 1553مواضعات میں9.95 لاکھ عوام سیلاب سے متاثرہوئے ہیں۔ حالانکہ دریائے مہاندی کئی مقامات پر خطرہ کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے لیکن اس سے کوئی سنگین خطرہ لاحق نہیں ہے کیونکہ ہیراکنڈ ڈیم میں پانی کے بہاؤ میں نمایاں کمی آئی ہے۔
خصوصی ریلیف کمشنر پی کے موہا پترا نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مہلوکین کی تعداد 34ہونے کی توثیق کی اور کہا کہ ریاست کے مختلف علاقوں میں مسلسل بارش اور سیلاب جان لیوا ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ زیادہ تر اموات ڈوبنے اور دیواروں کے انہدام سے ہوئی ہیں۔ دوسری طرف ہیراکنڈ ڈیم کے چیف انجینئر بسواجیت موہنتی نے بتایا کہ دریا میں پانی کا بہاؤ چونکہ کم ہوگیا ہے اس لئے پہلے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ڈیم کے تین گیٹس بند کردیئے جائیں اور صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد دیگر گیٹس کو بھی بند کردیا جائے گا۔ چونکہ مہاندی خطرہ کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے لہذا پانی سے کئی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔ جہاں بچاؤ اور راحت کاری میں تیزی پیدا کردی گئی ہے۔
ہندوستانی فضائیہ کے دو ہیلی کاپٹرس کو بھی ضرورت پڑنے پر استعمال کرنے کیلئے بالکل تیار رکھا گیا ہے۔ فی الحال بچاؤ اور راحت کاری کشتیوں کے ذریعہ کی جارہی ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کل وزیر اعلیٰ نوین پٹنائک سے فون پر بات کرتے ہوئے بچاو اور راحت کاری میں تمام تر ممکنہ تعاون کا تیقن دیا جبکہ کیونجھار، جھاجپور، بھدرک، بالاسور، میوربھنج، کٹک، کیڈرا پاڑہ اور پوری ڈسٹرکٹس میں این ڈی آر ایف کی ایک درجن ٹیموں کو بچاؤ اور راحت کاری میں تعاون کیلئے تیار رکھا گیا ہے جس میں فی الحال 184 کشتیوں کا استعمال کیا جارہا ہے۔
راجستھان میں شدید بارش، تین افراد ہلاک
کوٹہ؍ بنڈی( راجستھان)۔/7اگسٹ، ( سیاست ڈاٹ کام ) ریاست راجستھان میں شدید بارش کا سلسلہ جاری ہے جہاں بارش سے مربوط علحدہ حادثات میں تین افراد ہلاک ہوگئے۔ شدید بارش کی وجہ سے عام زندگی درہم برہم ہوگئی ہے۔ پہلے واقعہ میں 16سالہ لڑکا شانتا نوکیسوانی راجیو نگر میں برقی شاک لگنے سے ہلاک ہوگیا۔ یہ واقعہ کوٹہ میں پیش آیا۔ سب انسپکٹر سورج سنگھ نے یہ بات بتائی۔ حالات کی ستم ظریفی یہ رہی کہ زیر آب سڑک سے اپنی سائیکل پر گزرتے ہوئے توازن کھو بیٹھا اور ایک ٹرانسفارمر کے قریب گرپڑا جس سے پانی میں برقی رو دوڑ گئی اور لڑکا ہلاک ہوگیا جبکہ دوسرا واقعہ مہاویر نگر میں پیش آیا جہاں68 سالہ راجندر سنگھ برقی شاک سے ہلاک ہوگیا۔ زیر آب سڑک سے گزرنے والا راجندر سنگھ ایک کھلے برقی تار کی زد میں آگیا جو اس کے لئے جان لیوا ثابت ہوا۔ تیسری ہلاکت دیوار منہدم ہونے سے ہوئی۔ کوٹہ سٹی کے سنتوش نگر میں یہ واقعہ پیش آیا۔ دریں اثناء ایس ایچ او (SHO) بھنور سنگھ نے بتایا کہ دیوار منہدم ہونے سے چار سالہ کارتک ملبہ میں پھنس کر ہلاک ہوگیا۔ دریائے منگلی کے قریب ایک مندر میں بھی 11افرادپھنسے ہوئے تھے جو کوٹہ ۔ جے پور روڈ پر واقع ہے لیکن انہیں وہاں سے بچالیا گیا۔ سرکل انسپکٹرسبھاش پونیا نے بتایا کہ گیارہ افراد مذکورہ مندر میں پوجا کی غرض سے گئے تھے لیکن شدید بارش کی وجہ سے دریائے منگلی میں طغیانی آگئی اور وہ تمام مندر میں ہی پھنس گئے۔