اڈلی اور دوسہ کی ٹھیلہ بنڈیوں کے اضافہ سے حلیم کی تجارت پر منفی اثر

حلیم کی بھاری قیمت عوام کی استطاعت سے باہر ، اڈلی و دوسہ کے استعمال کو ترجیح
حیدرآباد۔16مئی (سیا ست نیوز) ماہ رمضان المبارک کے دوران حلیم روزہ داروں کی مرغوب غذاء ہوا کرتی تھی لیکن گذشتہ چند برسو ںسے اس بات کو نوٹ کیا جانے لگا ہے کہ حلیم کی جگہ تیزی سے دوسہ لیتا جا رہاہے اور لوگ حلیم سے زیادہ دوسہ یا اڈلی اور وڈا کی طرف مائل ہونے لگے ہیں۔شہر میں سرکردہ حلیم کے تاجرین کی جانب سے بھی اس بات کا اعتراف کیا جانے لگا ہے کہ شہر میں لگائی جانے والی اڈلی اور دوسہ کی یہ ٹھیلہ بنڈیاں حلیم کے کاروبار کو متاثر کرنے لگی ہیں اور ان کے اس کاروبار کے سبب حلیم کی جانب متوجہ ہونے والوں کی تعداد بہت کم ہے۔ شہر حیدرآباد کے مصروف ترین بازاروں میں شام کے وقت لگائی جانے والی اڈلی اور دوسہ کی بنڈیوں پر رات دیر گئے تک بلکہ صبح کی اولین ساعتوں تک بھی کاروبار جاری ہیں اور حلیم کے کاروبار اڈلی اور دوسہ کے سبب متاثر ہونے لگے ہیں۔گذشتہ دو برسوں کے دوران دوسہ اور اڈلی کے کاروبار کو شہر میں جو وسعت حاصل ہوئی ہے اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے اور اسی طرح ماہ رمضان المبارک کے دوران راتوں کے وقت کھانے والوں کو اپنی جانب راغب کرنے میں اڈلی اور دوسہ کے تاجرین بڑی حد تک کامیاب ہوچکے ہیں اور رات دیر گئے تک بھی اڈلی اور دوسہ کے ٹھیلہ بنڈیوں پر عوام کا اژدہام دیکھا جا رہاہے ۔ ہوٹل مالکین کا کہنا ہے کہ شہر حیدرآباد میں حلیم کی قیمت میں ریکارڈ کئے جانے والے اضافہ کے سبب متوسط طبقہ کے لوگ جو کہ ماہ رمضان المبارک کے دوران مصروفیت کے باعث بازاروں میں ہی رات کے کھانے کا انتظام کرتے ہیں وہ حلیم کے بجائے قیمت کو دیکھتے ہوئے دوسہ اور اڈلی کی جانب متوجہ ہونے لگے ہیں۔شہر میں رات کے اوقات میں شاپنگ کے دوران بھی اکثر لوگ کھاتے پیتے رہتے ہیں اور ان کی پسندیدہ اور مرغوب غذاء ہمیشہ ہی حلیم رہی ہے لیکن گذشتہ دو برسوں کے دوران حلیم کی قیمتوں میں ریکارڈ کئے جانے والے اضافہ کے سبب بازار میں موجود گاہک کی ترجیحات بھی تبدیل ہوتی جا رہی ہیں اور وہ بھی حلیم کے بجائے اڈلی اور دوسہ کو ترجیح دینے لگے ہیں جس کے سبب اڈلی اور دوسہ کی ٹھیلہ بنڈی رات دیر گئے تک بھی پرہجوم نظر آرہی ہیں اور ان ٹھیلہ بنڈیوں پر بھی 15تا20 نوجوان خدمات انجام دے رہے ہیں جبکہ سابق میں اڈلی اور دوسہ صبح ناشتہ کے وقت کی غذاء ہوا کرتے تھے لیکن اب کفایتی قیمت میں پیٹ بھرنے کیلئے اڈلی اور دوسہ کا استعمال کیا جانے لگا ہے اور حلیم جیسی مقوی غذاء کی بھاری قیمت کے سبب شہری اس کے استعمال سے اجتناب کر رہے ہیں اور موسم گرما کے سبب بھی حلیم کے استعمال میں کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے۔