آج ٹی آر ایس لیجسلیچر پارٹی کا اجلاس ، اسمبلی اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی
حیدرآباد ۔ 7۔ اکتوبر (سیاست نیوز) ٹی آر ایس حکومت نے اپوزیشن جماعتوں کی مخالف حکومت مہم کا شدت سے مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلہ میں حکمت عملی کو طئے کرنے کیلئے کل 8 اکتوبر کو ٹی آر ایس لیجسلیچر پارٹی کا اجلاس طلب کیا گیا ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے سینئر وزراء اور پارٹی قائدین سے مشاورت کے بعد جاریہ مانسون سیشن کو مقررہ وقت سے قبل ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ۔ تاکہ اپوزیشن کی مہم کا جواب دینے کیلئے وزراء اور عوامی نمائندے اپنے متعلقہ اضلاع میں عوام کے درمیان موجود رہیں۔ بزنس اڈوائزری کمیٹی کے طئے شدہ ایجنڈہ کے مطابق اسمبلی اور کونسل کا اجلاس 10 اکتوبر تک رکھا گیا تھا لیکن تازہ ترین سیاسی تبدیلیوں کو دیکھتے ہوئے حکومت نے آج ہی دونوں ایوانوں کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا۔ واضح رہے کہ پیر کے دن کسانوں کے مسئلہ پر اپوزیشن کے احتجاج کے بعد 6 اہم اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کو سیشن کے اختتام تک ایوان سے معطل کردیا گیا تھا ۔ جس کے بعد اپوزیشن قائدین حکومت کے خلاف اضلاع کے دورہ پر نکل پڑے۔ ۔
اسمبلی میں اپوزیشن کی عدم موجودگی کے سبب ایوان عملاً ٹی آر ایس لیجسلیچر پارٹی کے اجلاس میں تبدیل ہوچکا تھا۔ کانگریس ، تلگو دیشم ، بی جے پی ، وائی ایس آر کانگریس، سی پی آئی اور سی پی ایم ارکان کو اجلاس کے اختتام تک معطل کردیا گیا تھا۔ اس فیصلہ پر برسر اقتدار پارٹی کے حلقوں میں ناراضگی کا اظہار کیا گیا کیونکہ معطلی کو بنیاد بناکر اپوزیشن جماعتیں حکومت کے خلاف عوام کے درمیان پہنچ چکی ہیں۔ گزشتہ دو دن سے مختلف اضلاع میں اپوزیشن قائدین کے دورہ سے حکومت کے خلاف عوام میں بڑھتی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے حکومت نے اجلاس کو مقررہ وقت سے قبل ملتوی کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔ چیف منسٹر جمعرات کو تلنگانہ بھون میں منعقد ہونے والے لیجسلیچر پارٹی اجلاس میں اپوزیشن کی مخالف حکومت مہم کے خلاف پارٹی کی حکمت عملی طئے کریں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس اجلاس میں کسانوں کو امداد کی فراہمی اور نامزد سرکاری عہدوں پر تقررات پر غور کیا جائے گا۔ اس طرح ٹی آر ایس پہلی مرتبہ زبردست دباؤ میں دکھائی دے رہی ہے اور وہ کسانوں کے مسئلہ پر دفاعی موقف میں ہے۔