اپوزیشن کا ناقابل فراموش اتحاد ‘ آئندہ عام انتخابات میں بی جے پی کی شکست

جمہوری اقدار سے دور جانے کا شکوہ ‘ سینئر کانگریس قائد پی چدمبرم کا کرناٹک نمونے کے اعادہ پر سوال کا جواب
کولکتہ ۔ 26 اگست ( سیاست ڈاٹ کام ) سینئر کانگریس قائد پی چدمبرم نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں کے ناقابل فراموش اتحاد سے 2019ء کے لوک سبھا انتخابات میں موجودہ حکومت کو اقتدار سے بیدخل ہونے کا خطرہ لاحق ہے ‘ تاہم چدمبرم نے قیادت کے مسئلہ پر سوال کا راست جواب دینے سے گریز کیا ۔ ان سے آئندہ وزارت عظمی کے امیدوار کے بارے میں سوال کیا گیا تھا ‘ انہوں نے کہاکہ یہ قبل از وقت سوال ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں اتحاد قائم کرنے دیجئے اور پھر انتخابات ہونے دیجئے ‘ اس کے بعد ہمیںجواب کا علم ہوجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ منظر نامہ تحریر کرنے سے پہلے لاس کا جواب ناممکن ہے ۔ سابق وزیر فینانس نے کہا کہ سب سے اہم مسئلہ یہ ہے کہ تمام اپوزیشن پارٹیوں نے بھگوا پارٹی کی شکست سے اتفاق رائے کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ مرحلہ پر کوئی بھی حکومت اتنی زیادہ ریاستوں میں جیسے ٹاملناڈو ‘ کیرالا ‘ مہاراشٹرا ‘ مغربی بنگال ‘ بہار وغیرہ میں اتحاد قائم کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ تمام اپوزیشن پارٹیاں متحد ہوگئی ہیں ۔ ریاستی سطح پر اتحاد وہاں کے حالات پر منحصر ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار ہم خوف کا احساس دیکھ رہے ہیں جو ملک کے کثیر تعداد میں عوام کو لاحق ہے ۔ انہوں نے کہاکہ دلت خوفزدہ ہیں ‘ مسلمان خوف کی زندگی گذار رہے ہیں ‘ خواتین خوف کے سائے تلے جی رہی ہیں‘ ذرائع ابلاغ سہمے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم مسلمہ جمہوری حقوق اور جمہوریاصولوں سے دور جارہے ہیں ۔ یہ ملک کیلئے ایک خطرناک رجحان ہے ۔ ہم آزادی چاہتے تھے ( برطانوی راج سے ) کیونکہ ہم خوف کے بغیر زندہ رہنا چاہتے تھے اور آج ملک کی اکثر زندگیاں خوف کے سایہ تلے دن گزار رہی ہیں اس کا خاتمہ ہونا ضروری ہے ۔ اس سوال پر کہ کیا کانگریس کرناٹک نمونے کا اعادہ کرے گی ‘ چدمبرم نے کہا کہ کانگریس ۔ جے ڈی ایس اتحاد سب سے بڑی پارٹی ہے اور کانگریس کے چیف منسٹر کا عہدہ جے ڈی ایس کو دے دیا ہے تاکہ بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ابھی سے وزارت عظمی کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ کرناٹک میں ایک ریاست کا الیکشن تھا ‘ ہم نے کرناٹک انتخابی نتائج کے اعلان سے پہلے ہی باہم بات چیت کی تھی ‘ اب سب سے بڑا چیلنج پارلیمنٹ انتخابات کے مقررہ وقت سے 8ماہ قبل درپیش ہے ‘ ہم انتخابات کے بعد کیا ہوگا ابھی سے نہیں کہہ سکتے ۔ انہوں نے کہاکہ ہر ریاست میں اتحاد ریاستی پس منظر کی بنیاد پر ہوگا اور ریاست کی حد تک مخصوص ہوگا ۔ اس لئے ہم سوچ سکتے ہیں کہ پارلیمانی انتخابات کیلئے ایک ناقابل فراموش اتحاد قائم کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بعض اپوزیشن پارٹیاں جیسے ٹی آر ایس اور ترنمول کانگریس ‘ کانگریس کی محاذ کی قیادت پر خوش نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بہتر ہوگا کہ ہم انتظار کریں اور دیکھیں انتخابات کے بعد اتحاد کی کوششیں شروع ہوسکتی ہے ۔ کئی اپوزیشن پارٹیاں بشمول ترنمول کانگریس کے کانگریس زیرقیادت اتحاد میں شمولیت کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے چدمبرم نے کہا کہ پارٹی کی مغربی بنگال شاخ اتحاد کی تائید میں نہیں ہے ۔ لوک سبھا انتخابات سے پہلے اتحاد کے امکانات کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو اقتدار سے دو رکھنا ہمارا مقصد ہے ۔