اپوزیشن پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام: اردغان

انقرہ۔ یکم جولائی (سیاست ڈاٹ کام) صدر ترکی رجب طیب اردغان نے ترکی کی اصل اپوزیشن پارٹی پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام عائد کیا جبکہ پارٹی صدر کی زیرقیادت تین ہفتہ سے جاری ’’مارچ برائے انصاف‘‘ استنبول کے قریب پہنچ گیا ہے۔ بعض تجزیہ نگاروں نے یہ کہا ہے کہ ریپبلیکن پیپلز پارٹی (سی ایچ پی) لیڈر کمال کلک درگلو کی زیرقیادت انقرہ تا استنبول 450 کیلومیٹر طویل یہ مارچ اردغان کیلئے ایک چیلنج ثابت ہوگا، لیکن ترکی کی طاقتور ترین شخصیت اردغان نے اسے غیراہم قرار دیا۔ کلک درگلو نے 15 جون کو یہ مارچ اس وقت شروع کیا جب سابق جرنلسٹ سے سی ایچ پی رکن قانون ساز بننے والے انیس بربرگلو کو خفیہ معلومات ایک اخبار کو افشاء کرنے کے الزام میں 25 سال جیل کی سزا سنائی گئی۔ انہوں نے اس مارچ کا بالکل سادہ انداز میں آغاز کیا جہاں کوئی پارٹی سائن بورڈ نہیں ہے اور صرف ایک ہی لفظ ’’انصاف‘‘ تحریر کیا گیا ہے لیکن ہر دن ہزاروں افراد اس مارچ میں شامل ہوتے جارہے ہیں جو 9 جولائی کو اختتام کو پہنچے گا۔ استنبول کے ضلع مالتیپی میں جیل کے باہر جس میں بربرگلو کو رکھا گیا ہے، بڑی ریالی منظم کی جائے گی۔